کراچی: (ویب ڈیسک) کراچی میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج (ایم ڈی کیٹ) کے داخلہ ٹیسٹ کا لیک پرچے کو جعلی قرار دیا گیا۔
ترجمان ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے مطابق پرچہ لیک ہونا ممکن ہی نہیں، سوشل میڈیا پر ایم ڈی کیٹ کا لیک ہونے والا وائرل پرچہ جعلی ہے، تصدیق کے بغیر افواہیں نہ پھیلائی جائیں۔
قبل ازیں سوشل میڈیا پر کراچی میں ایم ڈی کیٹ کا پرچہ مبینہ طور پر شروع ہونے سے پہلے لیک ہونے کی خبریں زیر گردش تھیں۔
اس حوالے سے چیئرمین وائی ڈی اے ڈاکٹر محبوب کا کہنا ہے کہ خدشہ ظاہر کیا تھا پیپر لیک ہو سکتا ہے، اُمید ہے لیک ہونیوالا پیپر جعلی ہو۔
یاد رہے کہ پی ایم ڈی سی کی جانب سے رواں سال سندھ میں ایم ڈی کیٹ کی ذمہ داری تیسری بار پھر ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کو سونپی گئی ہے، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی جانب سے پیپر لیک کی روک تھام کیلئے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں۔
کراچی میں این ای ڈی یونیورسٹی اور ڈاؤ یونیورسٹی کے اوجھا کیمپس میں امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں، جہاں 6 ہزار طلبا این ای ڈی یونیورسٹی میں اور 6 ہزار 846 طلبا ڈاؤ یونیورسٹی کے اوجھا کیمپس میں امتحان دیں گے۔
اس کے علاوہ صوبے کے دیگر شہروں میں بھی ٹیسٹ مراکز قائم کیے گئے ہیں، جن میں لاڑکانہ، سکھر، حیدرآباد (جامشورو) اور شہید بینظیر آباد شامل ہیں۔
دوسری جانب پنجاب اور پشاور بھر میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) امتحانات کے باعث 500 میٹر کے دائرے میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند رہے گی۔