نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکی اخبار نے ایک تحقیق میں دعویٰ کیا ہے کہ کوروناوائرس ایئر کنڈیشنر (اے سی) کی ہوا کے ذریعے پھیل سکتا ہے، یہ تحقیق لاک ڈاؤن کے بعد کھلنے والے ریستورانوں کے کاروبار کے لیے مشکل پیدا کر سکتی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ’نیویارک ٹائمز‘ نے تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ رواں برس 24 جنوری کو ایک خاندان کے افراد چین کے شہر گوانگزو میں کھانا کھانے گئے تھے۔ تحقیق میں انہیں فیملی اے کا نام دیا گیا۔ یہ افراد اس وقت ووہان سے نکلے تھے، جسے چین میں کورونا وائرس کے پھیلاو کا مرکز مانا جاتا ہے۔
کھانے کے وقت ان پانچ افراد کی صحت ٹھیک تھی، تاہم بعد ازاں ان میں سے 63 سالہ خاتون کو بخار اور کھانسی ہوئی۔ ہسپتال لے جانے پر ان میں کورونا وائرس کی تصدیق کی گئی۔
تحقیق کے مطابق دو ہفتوں کے اندر اندر دیگر نو افراد ،جنہوں نے اس دن اسی ریستوران میں کھانا کھایا تھا، کا بھی کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا۔ ان میں سے 4 متاثرہ خاتون کے رشتہ دار ہیں، جنہیں وائرس ریستوران کے باہر بھی لگنے کا امکان ہو سکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق باقی پانچ افراد کو وائرس ریستوران ہی سے لگنے کے زیادہ امکانات ہیں۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق فیملی اے کے قریب فیملی بی اور فیملی سی بھی تھیں۔ فیملی بی کے تین اور فیملی سی کے دو افراد بھی بیمار پڑے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فیملی سی کے قریب رکھے اے سی کی ہوا ان تینوں خاندانوں کے افراد کو لگی تھی۔ چونکہ اس وقت کورونا وائرس ووہان سے باہر نہیں پھیلا تھا، چین میں متعلقہ حکام کو فیملی بی اور فیملی سی کی تفصیلات نکالنے اور یہ پتہ لگانے میں دیر نہیں لگی کہ انہیں وائرس ریستوران ہی سے لگا۔
محققین نے یہ بات واضح نہیں کی کہ اس ریستوران میں موجود باقی افراد، جنہیں وائرس نہیں لگا، تین متاثرہ خاندانوں سے تعلق رکھتے تھے یا نہیں۔ تاہم 73 افراد کو 14 دنوں کے لیے قرنطینہ میں رکھا گیا تھا اور ان میں کورونا وائرس کی کوئی علامات نظر نہیں آئیں۔
محققین نے اس تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ وائرس ہوا کے رُخ میں باقی افراد تک پھیلا۔