مسلسل ایئر کنڈیشن کا استعمال کورونا کیسز بڑھاتا ہے: امریکی پروفیسر نے خدشہ ظاہر کر دیا

Last Updated On 01 July,2020 06:11 pm

نیو یارک: (ویب ڈیسک) موسم گرما کا آغاز ہوتے ہی گرمی سے بچنے کے لیے گھروں میں ائیر کنڈیشن (اے سی) کا استعمال بڑھا دیا جاتا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں اے سی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتا ہے؟

ہارورڈ گزٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکی ہارورڈ یونیورسٹی کے میڈیکل سکول کے پروفیسر ایڈورڈ نارڈیل کا کہنا ہے کہ ان دنوں کورونا وائرس کے کیسز وہاں زیادہ دیکھے گئے ہیں جہاں مسلسل ائیر کنڈیشن کا استعمال کیا جاتا ہے۔

پروفیسر نارڈیل کے مطابق عام طور پر کورونا وائرس چھینکنے اور کھانسنے سے ہوا میں معلق ہونے والے ذرات سے پھیلتا ہے لیکن اس بات کا بھی ثبوت ملتا ہے کہ یہ وائرس ائیربون یعنی ہوا سے بھی انسانی جسم میں منتقل ہوجاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاں اے سی ہوتا ہے وہ کمرہ یا جگہ کور یعنی بند ہوتی ہے اور ادھر جراثیم شدہ بوندیں سطح پر جذب ہونے سے پہلے تھوڑی دیر تک ہوا میں معطل رہتی ہیں جس سے انفیکشن پھیل سکتا ہے۔

پروفیسر نارڈیل نے مزید بتایا کہ جب لوگ گرمی سے گھر کے اندر داخل ہوتے ہیں تو اے سی کی ہوا کا تھوڑا سا جھونکا بھی خطرناک طریقے سے متاثر کرسکتا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ایسی صورت میں اے سی کی ہوا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتی ہے لہٰذا اے سی کا استعمال ضرورت کے حد تک کیا جائے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2003 میں ’سارس‘ وبا کے بعد کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا کہ چند اونچی عمارتیں جو اے سی ٹیکنالوجی سے لیس تھیں ادھر یہ انفیکشن آلودہ ہوا کے باعث خوب پھیلا اور کووڈ 19 بھی ’سارس‘ کے سرکل سے تعلق رکھتا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اے سی کی صاف ستھرائی پر دھیان دینا چاہیے تاکہ اس کے اندر جمنے والی آلودہ ہوا صحت کو بیماریوں سے بچا سکے۔
 

Advertisement