لاہور: (دنیا نیوز) ٹائیفائیڈ کے خلاف ادویات کے بے اثر ہونے کا مسئلہ سنگین ہونے لگا۔ پنجاب کے ہسپتالوں میں آنے والے ٹائیفائیڈ کے مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔ طبی ماہرین نے تین بڑی وجوہات کو صورت حال کا ذمہ دار قراردیا ہے۔
ٹائیفائیڈ کا مرض انتڑیوں میں پیدا ہونے والے بیکٹیریل انفیکشن سے لاحق ہوتا ہے۔ یہ مرض بہت عرصہ پہلے ٹائیفائیڈ میری نامی ایک امریکن خاتون باورچی سے بے شمار افراد تک پہنچا۔ اب یہ مرض نہ صرف اپنی جڑیں مضبوطی سے گاڑ چکا ہے بلکہ اِس نے متعدد ادویات کو بھی بے اثر کرکے رکھ دیا ہے۔
طبی ماہرین قرار دیتے ہیں کہ اس صورتحال کی بڑی وجہ ادویات کا غیر ضروری استعمال، ڈاکٹروں کی طرف سے بغیرٹیسٹوں کے ٹائیفائیڈ کی ادویات شروع کرا دینا اور مریضوں کامطلوبہ وقت تک ادویات نہ لینا ہے جبکہ ہم قبل از وقت احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے غفلت برتتے ہیں۔
اِس تناظر میں اب پنجاب کے ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔