فیصل آباد: (دنیا نیوز) پاکستان میں منافع خوری کی لعنت نے شعبہ صحت کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔ پیسےکی خاطر دل کے مریضوں کو بچانے والی گولی انجی سیڈ کی مصنوعی قلت پیدا کر دی گئی۔
امراض قلب میں مبتلا مریضوں کی طبیعت خراب ہونے پر ابتدائی طبی امداد کے طور پر دی جانیوالی گولی انجی سیڈ کا فیصل آباد میں بحران پیدا ہو گیا۔ ایف آئی سی ہسپتال سمیت سرکاری ہسپتالوں اور میڈیسن مارکیٹ میں انجی سیڈ گولی نایاب ہونے پر ہزاروں مریض خوار ہونے لگے۔
مریضوں و لواحقین کا کہنا ہے کہ مافیاز نے اپنی جیبیں بھرنے کیلئے مصنوعی قلت پیدا کررکھی ہے، ملک بھر میں کھانے پینے کی اشیاء سمیت ضروریات زندگی کی ہر قابل استعمال چیز میں منافع خوری دیکھنے میں آرہی ہے۔ ایسے عالم میں ادویات کے کاروبار سے منسلک مافیاز نے شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کا پروگرام بناتے ہوئے اہم ترین گولی انجی سیڈ مارکیٹ سے غائب کر دی ہے۔
دکاندار کہتے ہیں کہ انہیں ٹریڈر کی جانب سے ہی گولی نہیں مل رہی۔ طبی ماہرین کے مطابق انجی سیڈ گولی کا کوئی متبادل بھی نہیں ہے۔ حکومت گولی کی مارکیٹ اور ہسپتالوں میں فراہمی کے لئے اقدامات کرے۔