ناخن پر 'نصف چاند' کیوں ہوتے ہیں؟

Published On 06 January,2021 12:46 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) ناخنوں کی بنیاد پر سفید نشان جو عموما نصف چاند کی طرح ہوتے ہیں جسم میں مختلف تبدیلیوں حتی کہ بیماریوں تک کی نشاندہی کرتے ہیں۔

ہاتھوں اور انگلیوں کے ناخنوں کے نچلے حصے پر سفید نشان دراصل ٹشوز کا حصہ ہوتے ہیں جہاں ناخنوں کی سطح سخت بنانے والےخلیات بنتے ہیں جبکہ یہاں شریانیں اور اعصاب بھی ہوتے ہیں۔

صحت مند نشان کی علامت

انگوٹھے میں نمایاں نظر آنے والے آدھے چاند نما سفید نشانات صحت مندی کی علامات ہیں۔ دیگر انگلیوں پر بہت چھوٹے ہوتے ہیں، شہادت کی انگلی پر مزید چھوٹے ہوتے ہوتے سب سے چھوٹی انگلی میں شائد ہی نظر آئیں۔

رنگ بدلنا باعث تشویش

اگر سفید نشان کی رنگت بدل جائے تو یہ کسی بیماری کا الارم ہو سکتا ہے، ایسے میں کسی ڈاکٹر سے رجوع کر لیا جائے تو بہتر ہے۔

رنگت بدلتی کیوں ہے

رنگ بدلنے کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سے ایک ذیابیطس بیان کی گئی ہے، اگر ذیابیطس کے مرض میں شدت آ جائے تو سفید رنگ نیلے میں بدل سکتا ہے۔ فلورائیڈ کا بہت زیادہ استعمال اس کو بھورے یا سیاہ رنگ میں بدل دیتا ہے۔

گردے کے امراض میں مبتلا ہونے پر پورے ناخن کا رنگ بدل جاتا ہے، آدھا ناخن بھورا اور آدھا سفید ہو جاتا ہے جس کو ہاف اینڈ ہاف نیل کہتے ہیں۔ اگر چاند نما نشان سرخ رنگت میں بدلے تو یہ دل کے فیل ہونے کی علامت ہو سکتی ہے۔

نشان غائب ہو جائے تو

نشان غائب ہونے پر پریشانی کی ضرورت نہیں، بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ یہ غذائیت میں کمی یا ڈپریشن کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اگر ان علامات کے ساتھ ساتھ جسمانی طور پر تھکن یا کمزوری محسوس ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کر لینا بہتر ہے۔