ملتان: (دنیا نیوز) ملتان کے کارڈیالوجی ہسپتال میں ڈاکٹروں نے کورونا کو جواز بنا کر آپریشن کی تعداد کم کر دی ہے جبکہ رہی سہی کسر بیڈز کی کمی نے پوری کردی ہے جس سے ہسپتال میں نئے مریضوں کیلئے بیڈز کا حصول انتہائی مشکل ہو گیا ہے۔
ملتان میں چوہدری پرویز الہی انسٹی ٹیوٹ اف کارڈیالوجی کی ایمرجنسی صرف 58 بیڈز پر محیط ہے جس میں سو سے زائد ایمرجنسی کارڈیک مریض زیر علاج ہیں، اسی لیے مریضوں کے لواحقین کو بیڈز کے حصول کے حوالے سے مشکلات درپیش ہیں اور یہی صورتحال آپریشن کی ہے جس کیلیے چھے ماہ سے دو سال تک کا ٹائم ملنے پر لواحقین دوہری اذیت کا شکار ہیں۔
ہسپتال انتظامیہ کا موقف ہے کہ ایم ائی سی میں چار نئے ماڈرن آپریشن تھیٹر بنانے کیلئے پچیس کروڑ روپے کا پی سی ون حکومت کو بھجوا دیا ہے تاہم بیڈز کی کمی کو دور کرنے کیلئے توسیعی منصوبے کو بھی جلد ازجلد مکمل کرنا پڑیگا۔
ہسپتال میں دو سو آٹھ بیڈز کی توسیع کا منصوبہ پانچ سال گرزنے کے باوجود مکمل نہیں ہو سکا جس سےمنصوبے کے تخمینہ لاگت میں ایک ارب روپے کا اضافہ ہونے سے منصوبہ کا نیا تخمینہ تین ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔