ذیابیطس کنٹرول کرنیوالی ادویات کئی گنا مہنگی، مریضوں پر عرصہ حیات تنگ ہو گیا

Published On 01 October,2021 09:35 am

لاہور: (دنیا نیوز) ذیابیطس کا مرض لاحق ہونے کے بعد تمام عمر ذیابیطس کنٹرول کرنے کے لئے مریضوں کو ملنے والی دوائیاں تین سال کے دوران اپنی قیمت سے کئی گنا زائد مہنگی ہو چکی ہیں، مہنگائی کے طوفان نے شوگر کے مریضوں کی زندگیاں تنگ کر دی ہیں۔

پاکستان کی تقریبا 2 کروڑ آبادی ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہے، بڑی عمر کے مرد اور خواتین سمیت اب نوجوان اور بچے بھی اس مرض کا شکار ہو رہے ہیں، 2018ء سے لے کر اب تک ذیابیطس کنٹرول کرنے کی دوائیوں میں تقریبا 2 سو فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے اور یہ اضافہ ہر ماہ تسلسل سے جاری ہے، سرکاری ہسپتالوں میں شوگر کی دوائیاں میسر نہیں جس سے عام آدمی پریشان ہے۔

شوگر میں مبتلا مریض جہاں پہلے ایک ماہ کی دوائیاں ایک ساتھ خریدتے تھے، وہیں اب بمشکل دو یا تین روز کی دوائی ہی ایک ساتھ خرید پاتے ہیں، میڈیسن ایسویسی ایشن کے عہدیداروں کا کہنا ہے تین سال سے شوگر کی دوائیوں کی قیمتوں میں اضافہ تسلسل سے جاری ہے۔

2018ء سے اب تک صرف شوگر کے مریضوں کے لئے تیار کردہ مختلف کمپنوں کی دوائیوں میں 2 سو روپے سے 18 سو روپے تک کا اضافہ ہوا ہے جبکہ ادویات پر ٹیکسز کو جواز بنا کر میڈیسن خریداری پر خریدار کو ملنے والی رعایت بھی ختم کر دی گئی ہے۔
 

Advertisement