تھرپارکر:(دنیا نیوز) محکمہ صحت کے افسران کی غفلت کے سبب عملے نے دوران زچگی بچے کا گلا کاٹ کر سر دھڑ سے جدا کر دیا، حیدرآباد سول ہسپتال میں ڈاکٹرز نے ماں کا آپریشن کرکے پیٹ سے بچے کا سر نکال کر جان بچائی۔
تھرپارکر کے علاقے چھاچھرو میں یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، نواحی گاؤں کی نوجوان خاتون ملوکاں زوجہ دھرموں کے بچے کی نارمل ڈلیوری نہیں ہورہی تھی، بچے کی پیدائش کے لیے سرکاری ہسپتال لایا گیا۔
ملوکاں کی دیورانی مغری نے بتایا کہ ماں کے پیٹ میں بچہ الٹا تھا، پہلے دھڑ باہر نکل آیا اور جب گردن پھنس گئی تو ورثاء کو ناتجربہ کار عملے نے کہا کہ ماں بھی مر جائے گی اگر بچے کو کاٹ کر نہیں نکالا گیا۔، خاتون کا سی سیکشن ہونا چاہئے تھا مگر چھاچھرو ہسپتال میں مبینہ طور پر گائناکا لوجسٹ ڈیوٹی پر موجود نہیں تھی۔
خاتون کی دیورانی نے مزید بتایا کہ عملے نے بچے کی گردن مروڑ کر بلیڈ سے گلا کاٹ دیا اور اسکا سر اندر ہی رہنے دیا اور دھڑ کاٹ کر ورثاء کو دے دیا، عملے نے خاتون کو نازک حالت میں مردہ بچے کے پیٹ سے سر نکلوانے کیلئے مٹھی ہسپتال ریفر کیا، مٹھی کے ہسپتال میں بھی اس خاتون کا آپریشن نہیں کیا گیا اور کہا گیا کہ یہاں یہ آپریشن نہیں ہو سکتا اسے سول ہسپتال حیدرآباد لے جاؤ جس کے بعد زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا ماں کو سول ہسپتال حیدرآباد لایا گیا جہاں سینئر رجسٹرار ڈاکٹر ارم اور لیڈی ڈاکٹر عظمیٰ تھیبو نے آپریشن کرکے عورت کے پیٹ سے مردہ بچے کا سر نکالا اور اسکے جسم میں پھیلے زہریلے مادوں کو واش کر کے اسکی جان بچائی۔