5 صحت بخش غذائیں جو اوون سے گزر کر خطرناک ہو جاتی ہیں

Published On 02 December,2022 09:20 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) ماہرین کا کہنا ہے کہ 5 صحت بخش غذائیں جو مائیکرو ویو اوون سے گزرنے کے بعد خطرناک ہو جاتی ہیں۔

بہت سے ماہرینِ غذائیات کا اس بات پر اتفاق ہے کہ کھانے کو بار بار مائیکرو ویو اوون میں گرم کرنا صحت کیلئے نقصان دہ ہے۔ اب اس حوالے سے ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں خاص ان 5 غذاؤں کا ذکر ہے جن کو معمول کے مطابق گھروں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق کھانے کو بار بار گرم کرنے سے نہ صرف ان کے مفید غذائی اجزاء ختم ہو جاتے ہیں بلکہ بعض میں تو انسانی صحت کیلئے خطرناک سمجھے جانے والے بیکٹیریا بھی پیدا ہو جاتے ہیں۔

انڈہ

انڈہ ہمارے روز مرہ کے کھانے کا لازمی حصہ ہے، بہت سارے لوگ اسے مخلتف انداز میں بنا کر کھانا پسند کرتے ہیں۔ انڈے کو آملیٹ بنانے یا ابالنے کے بعد دوبارہ مائیکرو ویو اوون میں رکھنا صحت کیلئے خطرناک ہوتا ہے۔ انڈوں سے بنی چیزوں کو دوبارہ گرم کرنے پرسالمونیلا جیسے بیکٹیریا پیدا ہو جاتے ہیں جو فوڈ پوائزننگ کا سبب بنتے ہیں۔

آلو

دوسرے نمبر پر آلو ہیں۔ آلوؤں کو بھی مائیکرو ویو اوون میں گرم کرنا صحت کیلئے مضر ہے۔ کیونکہ اس عمل سے آلوؤں میں ’سی۔ بوٹولینم‘ نامی بیکٹیریا کیلئے سازگار ماحول پیدا ہو جاتا ہے۔

چکن

مرغی کا بچا ہوا سالن بھی ان غذاؤں میں سے ہے جنہیں مائیکرو ویو اوون میں گرم کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ بہتر طریقہ یہ ہے کہ رات کے بچے ہوئے چکن کو اگر استعمال کرنا ہے تو اسے ہلکی آنچ اور درمیانے درجۂ حرارت پر آہستہ آہستہ گرم کریں تاکہ اس میں موجود تمام بیکٹیریا مر جائیں۔

اگر چکن کو جلدی گرم کرنے کیلئے مائیکرو ویو اوون میں رکھا جائے تو اس میں موجود پروٹین زہریلے مادے میں تبدیل ہونے لگتی ہے۔ ایسی غذا کھانے سے معدے میں گیس پیدا ہوتی ہے یا پھر معدہ خراب ہو جاتا ہے۔

چاول

چاولوں کو بھی ماہرین بار بار گرم کرنے سے منع کرتے ہیں۔ انہیں مائیکرو ویو اوون میں گرم کرنے سے ان میں مضر صحت بیکٹیریا پیدا ہو سکتے ہیں۔ چاولوں کو گرم کرنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ انہیں پہلے فریج سے نکال کر باہر رکھیں اور گیس کے چولہے پر گرم کر لیں۔

سی فوڈ

سی فوڈ یا مچھلی وغیرہ کے بارے میں ماہرینِ غذائیات کا کہنا ہے کہ ایسی اشیاء کو اس وقت تک نہیں کھانا چاہیے جب تک یہ فریج میں کم از کم دو گھنٹے نہ رکھی گئی ہوں۔ اگر سمندر سے حاصل غذاؤں کو سرد درجۂ حرارت میں نہ رکھا جائے تو ان میں بیکٹیریا پیدا ہوجاتے ہیں جو گرم کرنے سے بھی ختم نہیں ہوتے۔
 

Advertisement