ڈیلس : (ویب ڈیسک ) حال ہی میں ایک طویل تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا افراد کے لیے ایک دن میں ایک کپ سے زائد کافی پینا انتہائی مضرثابت ہوسکتا ہے۔
کافی جہاں کئی بیماریوں سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے ، وہیں اس کے کچھ مضر اثرات بھی ہوتے ہیں ۔
طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق جاپانی ماہرین نے بلڈ پریشرکے مریضوں کیلئے کافی اور گرین ٹی پینے کے فوائد اور نقصانات پر 19 سال تک تحقیق کی ہے ، اس تحقیق میں شامل افراد کی عمریں 40 سے 79 برس کے درمیان تھیں اور انہیں 1988 اور 1990 کے درمیان تحقیق میں شامل کیا گیا۔
اس تحقیق میں ساڑھے 6 ہزار مرد جبکہ 12 ہزار خواتین بھی شامل تھیں، جن کا 19 سال بعد دوبارہ جائزہ لیا گیا اوران سے متعدد سوالات بھی کیے گئے اور اس دوران انتقال کر جانیوالے افراد کے ڈیٹا پر بھی نظر ڈالی گئی ۔
ماہرین کو معلوم ہوا کہ تحقیق کے دوران رجسٹرڈ رضاکاروں میں سے 842 افراد دل کے امراض کے میں مبتلا ہوکر انتقال کر گئے تھے ۔
ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ جو افراد دوران تحقیق دل کا دورہ پڑنے سمیت دل کے دیگر امراض کی وجہ سے انتقال کر گئے وہ شدید بلڈ پریشر کا شکار رہے تھے اور انہوں نے یومیہ ایک سے زائد کپ کافی کا استعمال کیا تھا ۔
تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جن بلڈ پریشر کے شکار افراد نے یومیہ ایک کپ کافی اور ایک کپ گرین ٹی لی ، ان میں دل کے امراض میں مبتلا ہونے کے امکانات کافی حد تک کم ہوئے ۔
ماہرین کے مطابق کافی کے 8 اونس میں 100 ملی گرام کیفین جبکہ گرین ٹی میں 50 ملی گرام کیفین موجود ہوتی ہے۔
ماہرین نے کیفین کی زیادہ مقدار کو دل کے عارضوں کا ممکنہ سبب قرار دیتے ہوئے کہا کہ شدید بلڈ پریشر کے شکار افراد کو یومیہ ایک سے زائد کپ کافی نہیں پینی چاہئیے۔
علاوہ ازیں ماہرین نے کافی کے دیگر متعدد فوائد پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کافی کینسر جیسے موذی مرض سے بچانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے جبکہ یہ ذیابیطس ٹائپ ٹو سے بھی محفوظ رکھنے میں بھی مدد فراہم کرتی ہے۔