نوٹنگھم: (ویب ڈیسک) ماہرین کی طویل تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مردوں میں ایک خاص ہارمون پوری زندگی یکساں مقدار میں برقرار رہتا ہے جس میں ہونے والی تبدیلی کو مدنظر رکھتے ہوئے صحت اور امراض سے متعلق درست پیشگوئی کی جا سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ’آئی این ایس ایل تھری‘ نامی ایک ہارمون لڑکوں کی بلوغت میں نمودار ہوتا ہے اور جیسے جیسے وہ بڑھاپے کو پہنچتے ہیں اس کی مقدار معمولی کم ہو جاتی ہے، اس ہارمون کا اتار چڑھاؤ دیکھ کر صحت کا مستقبل معلوم کیا جا سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جوانی میں اس ہارمون میں کمی بڑھاپے تک جاری رہ سکتی ہے جس کے اثرات صحت کی پیچیدگیوں اور امراض کی صورت میں نمودار ہوسکتا ہے، اس مخصوص ہارمون میں ہونے والی تبدیلی کو دیکھتے ہوئے کسی ممکنہ بیماری کا قبل ازوقت علاج بھی ممکن ہے۔
تحقیق پر معمور ماہرین کی ٹیم نے یورپ کے 8 مختلف ممالک کے مردوں پر تجربہ کیا جس کے تحت ہر عمر کے 2200 مردوں کا ڈیٹا حاصل کیا گیا، سروے سے معلوم ہوا کہ جن مردوں میں اس ہارمون کی مقدار یکساں رہیں وہ تندرست تھے جبکہ ’آئی این ایس ایل تھری‘ کم ہونے والے افراد کو کئی امراض میں مبتلا پایا گیا۔
سروے میں شامل جن افراد میں آئی این ایس ایل تھری نامی ہارمون کی سطح کم تھی ان میں کینسر، ذیابیطس اور امراضِ قلب سمیت دیگر بیماریوں کے کیمیائی اجزا اس کا خطرہ ظاہر کر رہے تھے۔
ماہرین کے مطابق ابتدائی عمر سے ہی لڑکوں کو متوازن اور صحتمند غذا دے کر اس ہارمون کے پورے نظام کو بہتر بنایا جاسکتا ہے، آئی این ایس ایل تھری کی درست مقدار خون کے ایک سادہ ٹیسٹ سے معلوم کی جاسکتی ہے۔