اسلام آباد: (دنیا نیوز) طبی ماہرین کہتے ہیں کہ رمضان میں روزہ داروں کو تلی ہوئی چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے، روزہ افطار کرنے کے بعد فوری طور پر تلی ہوئی چیزیں کھانا کئی بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔
رمضان المبارک کا مہینہ اپنے ساتھ نہ صرف ہزاروں نعمتیں لے کر آتا ہے بلکہ یہ مقدس مہینہ روزہ داروں کیلئے جسمانی فوائد بھی لے کر آتا ہے، لیکن زیادہ تر لوگ سحری میں پراٹھے اور روغنی پکوانوں کو جبکہ افطار میں پکوڑوں، سموسوں کو دستر خوان کی زینت بناتے ہیں۔
طبی ماہرین کہتے ہیں ہفتے میں چار بار سے زائد تلی ہوئی اشیا کا استعمال آپ کو موت کی طرف لے جا سکتا ہے، اس لیے لوگوں کو چاہیے وہ تلی ہوئی غذائی اشیا کا استعمال کم کر دیں۔
بد پرہیزی سے تلے ہوئے پکوان کھانے سے ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماری کا خطرہ ہوتا ہے، اس کے علاوہ کولیسٹرول کی زیادتی سے انسان موٹاپے کا بھی شکار ہو جاتا ہے اور دل کی بیماری کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزہ کھولتے وقت پانی یا کھجور استعمال کریں لیکن زیادہ بہتر یہ ہے کہ روزہ کھجور سے افطار کیا جائے، افطاری میں ہلکے مصالحے والی اشیا، چنوں کی چاٹ اور دہی بڑوں کا استعمال بھی فائدہ مند ہے، سحری میں دہی کا استعمال بھی معدے کو فائدہ پہنچاتا ہے جبکہ گرمی کے روزوں میں اس کا استعمال صحت کیلئے ضروری ہے۔