لاہور: (ویب ڈیسک) تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پھلوں، سبزیوں اور سالم اناج کا زیادہ استعمال موٹاپے اور ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے امراض کے خطرات کو نمایاں حد تک کم کرتا ہے۔
ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں ایک لاکھ 13 ہزار سے زائد افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کی غذائی عادات اور صحت کا جائزہ 12 سال تک لیا گیا، اس دوران 2600 افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2 کی تشخیص ہوئی۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ تازہ پھلوں، سبزیوں اور سالم اناج پر مشتمل غذا کا استعمال جسمانی چربی میں کمی لاتا ہے جس سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے تحفظ ملتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ یہ غذا بلڈ شوگر کی سطح کو معمول پر رکھتی ہے جس سے ورم میں کمی آتی ہے جبکہ گردوں اور جگر کے افعال بھی بہتر ہوتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ پہلی بار یہ ثابت ہوا ہے کہ نباتاتی غذاؤں سے میٹابولزم کے ساتھ ساتھ جگر اور گردوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں جس سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس تحقیق میں صحت کیلئے مفید نباتاتی غذا کی شناخت کی گئی اور نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ایسی نباتاتی غذائیں نقصان دہ ہوتی ہیں جن کو پراسیس کیا جاتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ سالم اناج، تازہ پھلوں اور سبزیوں کے استعمال کے ساتھ ساتھ چینی اور پراسیس غذاؤں کے محدود استعمال سے ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ 24 فیصد تک کم ہو جاتا ہے، اس طرح کی غذا استعمال کرنے والے افراد کا جسمانی وزن بھی کم ہوتا ہے جبکہ پیٹ اور کمر کے اردگرد چربی بھی کم ذخیرہ ہوتی ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ موٹاپا ذیابیطس کا شکار بنانے والا سب سے بڑا عنصر ہے اور ناقص غذائی عادات سے موٹاپے اور ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ 37 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔