نیویارک :(ویب ڈیسک ) امریکہ میں ڈاکٹروں نے پہلی مرتبہ سور کے گردے کا انسان میں ٹرانسپلانٹ کرکے میڈیکل کی دنیا میں نئی تاریخ رقم کردی۔
امریکی میڈیا کے مطابق چار گھنٹے طویل سرجری میساچُوسٹس جنرل ہسپتال میں کی گئی، یہ ہسپتال 1954 میں گردے کی پیوند کاری کرنے والا پہلا ہسپتال بھی تھا۔
رِک سلے مین نامی 62 سالہ مریض جن کے گردے پہلے فیل ہو چکے تھے، ٹرانسپلانٹ کے بعد صحت یاب ہو رہے ہیں اور جلد ہی ان کے ہسپتال سے ڈسچارج ہونے کی امید ہے۔
ہسپتال کی طرف سے فراہم کردہ تحریری بیان میں سلے مین نے کہا کہ وہ 11 سال سے ہسپتال کے ٹرانسپلانٹ پروگرام میں شامل تھے، کئی برسوں تک ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کا شکار رہنے کے باعث ان کے گردے فیل ہو گئے تھے۔
سلے مین کا کہنا تھا کہ2018 میں انہیں ایک انسان کا عطیہ کردہ گردہ لگایا گیا تھا، وہ گردہ پانچ سال بعد فیل ہونے کے آثار ظاہر کرنے لگا اور انہوں نے 2023 میں دوبارہ ڈائیلاسز شروع کیا،جب گذشتہ سال ان کے گردے مکمل طور پر ناکارہ ہوئے تو ڈاکٹروں نے مشورہ دیا کہ وہ سوُر کا گردہ آزمائیں۔
حاصل کردہ گردے کو ’ای جینسیس‘ نامی کمپنی نے جینیاتی طور پر تبدیل کیا تھا تاکہ اسے انسانی جسم کے ساتھ آسانی سے جوڑا جا سکے۔
واضح رہے سور کے گردے انسانی گردے سے نمایاں طور پر ملتے جلتے ہیں، لیکن انسانی مدافعتی نظام کو اسے رد کرنے سے روکنا پیچیدہ عمل ہے۔