لندن :(دنیا نیوز) ایک ہفتے میں دو یا اس سے زیادہ لیٹر ڈائیٹ ڈرنکس پینے والے امراض قلب میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
امریکی طبی ماہرین کی جانب سے ایک نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہفتے میں دو یا اس سے زیادہ لیٹر ڈائیٹ ڈرنکس پینے سے دل کی بے قاعدہ دھڑکن کا خطرہ 20 فیصد بڑھ جاتا ہے، طب میں اس کیفیت کو ایٹریل فبریلیشن کہا جاتا ہے۔
دنیا بھرمیں تقریباً 40 ملین لوگ ایٹریل فیبریلیشن کا شکار ہیں جس کی وجہ سے دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے، یہ دورے کچھ مریضوں میں مختصر، ایپیسوڈک ادوار کے لیے ہو سکتے ہیں یا دوسروں میں مستقل طور پر جاری رہ سکتے ہیں۔
نئی تحقیق میں تقریباً 202000 افراد کے ڈیٹا کو دیکھا گیا، شرکاء کی عمریں 37 سے 73 سال کے درمیان تھیں انہیں اوسطاً 10 سال تک فالو کیا گیا اور ان میں سے نصف سے زیادہ خواتین تھیں۔
ٹیم نے دیکھا کہ جو لوگ ہر ہفتے دو یا اس سے زیادہ لیٹر ڈائیٹ ڈرنکس پیتے تھے ان میں ایٹریل فبریلیشن ہونے کا امکان 20 فیصد زیادہ ہوتا ہے، جب کہ جو لوگ اتنی ہی مقدار میں شوگر پر مشتمل مشروبات پیتے ہیں ان میں ایٹریل فبریلیشن ہونے کا امکان 10 فی صد زیادہ ہوتا ہے۔
دوسری طرف تحقیق سے پتا چلا ہے کہ اتنی ہی مقدار میں تازہ، بغیر میٹھا جوس پینے سے ایٹریل فبریلیشن کا خطرہ آٹھ فیصد کم ہوتا ہے، ڈائیٹ ڈرنکس کے سب سے زیادہ صارفین خواتین، کم عمر افراد، وزن والے افراد اور ٹائپ دو ذیابیطس میں مبتلا افراد تھے۔
محققین کا مزید کہنا ہے کہ مطالعہ سے پتا چلتا ہے کہ ان کے نتائج محدود ہو سکتے ہیں کیونکہ کچھ لوگ ایک سے زیادہ قسم کے مشروب پی سکتے ہیں ،تاہم وہ مشورہ دیتے ہیں کہ لوگ جب بھی ممکن ہو چینی والے میٹھے اور ڈائٹ ڈرنکس سے پرہیز کریں یا اسے کم کریں۔