لاہور: (ویب ڈیسک)ماہرین نے تنہائی میں دل کا دورہ پڑنے پر فوری کئے جانیوالے اقدامات سے آگاہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کا دورہ اس وقت پڑتا ہے جب دل کے پٹھوں کے کسی حصے میں آکسیجن والا خون کا بہاؤ بند ہو جاتا ہے، آکسیجن کے بغیر دل کے پٹھے مردہ ہونے لگتے ہیں، ہارٹ اٹیک کی علامات میں سینے، ایک یا دونوں بازوؤں، کمر، گردن، جبڑے یا پیٹ میں درد، سانس لینے میں دشواری، ٹھنڈا پسینہ، متلی یا سر میں ہلکا درد شامل ہیں، ان علامات کو پہچاننا دل کے دورے سے بچنے کیلئے پہلا قدم ہے بالخصوص جب آپ کے آس پاس مدد کرنے والا کوئی نہ ہو۔
ماہرین نے مزید کہا کہ جب ایسی کیفیت ہو تو پہلا کام یہ ہونا چاہیے کہ ایسا مت سوچیں کہ علاماتی درد ختم ہوجائے گا، جتنی جلدی آپ مدد حاصل کریں گے آپ کے دل کو اتنا ہی کم نقصان پہنچے گا اور آپ کے زندہ رہنے کے امکانات اتنے ہی زیادہ ہوں گے۔
دل کے دورے کی علامات محسوس ہونے پر دوسرا کام یہ ہونا چاہیےکہ325 ملی گرام کی ڈسپرین چبائیں،کیونکہ گولی کو نگلنے کے بجائے چبانے کی وجہ سے یہ خون میں جلدی جذب ہوگی جس سے خون کے جمنے کے عمل کو محدود کیا جاسکتا ہے۔
ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ علامات ظاہر ہونے پرگھبرائیں نہیں کیونکہ گھبراہٹ دل میں آکسیجن کی مانگ کو بڑھادیتی ہے، ایک آرام دہ پوزیشن تلاش کریں جیسے ترچھے ہوکر ٹیک لگاکے بیٹھیں، یہ آپ کے دل پر کم دباؤ ڈالے گا۔