پشاور:(ویب ڈیسک)راولپنڈی کے بعد خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں بھی مویشی پال نوجوان کانگو وائرس سے چل بسا ۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق 22 سالہ نوجوان کو گزشتہ ہفتے پی ایچ آر ایل میں کانگو کی بیماری تشخیص ہوئی تھی، ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ مرنیوالا نوجوان مویشیوں کی فروخت کیلئے پنجاب گیا اور واپسی پر اسے بخار ہو گیا، پہلے اسے آبائی شہر چارسدہ میں علاج کیا گیا لیکن بعد میں اسے خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں اس کا سی سی ایچ ایف کا ٹیسٹ مثبت آیا اور اس کے بعد اس کی موت ہو گئی۔
ڈاکٹر کے مطابق 22 سالہ نوجوان کی ہلاکت خطرے کی گھنٹی ہے کیونکہ عیدالاضحیٰ میں ابھی کچھ وقت باقی اور اس سے پہلے ہی ایک موت واقع ہوچکی ہے، ڈاکٹرنے خدشہ ظاہر کیا کہ جون اور جولائی میں کانگو وائرس کے کیسز رپورٹ ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے چند روز قبل اٹک میں بھی کانگو وائرس کے 3 کیسز رپورٹس ہوئے تھے جس میں دو افراد بے نظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی میں جان کی بازی ہار گئے جبکہ ایک نوجوان ابھی بھی زیر علاج ہے۔