لاہور: (دنیا نیوز)صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر کی زیر صدارت پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ گلبرگ میں ڈینگی، متعدی امراض اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا ساتواں اجلاس منعقد ہوا۔
صوبائی وزیر صحت نے اجلاس کے دوران راولپنڈی، اٹک، چکوال، میانوالی، خوشاب، سرگودھا، مظفرگڑھ، ڈی جی خان اور راجن پور کے اضلاع میں ڈینگی، کانگو، ہیضہ اور خسرہ کی صورتحال کا جائزہ لیا، دوران اجلاس سیکرٹری صحت علی جان خان نے متعدی اور وبائی امراض پر تفصیلی بریفنگ دی جبکہ سپیشل برانچ، پی آئی ٹی بی و دیگر محکمہ جات کے افسران نے بھی بریف کیا۔
اس موقع پر صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ میں کانگو کی روک تھام کے لئے محکمہ صحت نے جوائنٹ ورکنگ گروپ تشکیل دیدیا ہے، جوائنٹ ورکنگ گروپ میں صحت، لائیو سٹاک اور یونیورسٹی آف ویٹرنری سائنسز کے ماہرین شامل ہیں، ماہرین کانگو کی روک تھام کے لئے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیکر اپنی تجاویز پنجاب حکومت کو پیش کریں گے۔
خواجہ عمران نذیر نے ضعلی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ مویشیوں کی بین الصوبائی چیک پوسٹوں پر مانیٹرنگ، ڈس انفیکشن کا عمل یقینی بنایا جائے اور منڈیوں میں داخل ہوتے وقت تمام مویشیوں کی ڈس انفیکشن کی جائے، ڈپٹی کمشنر ہفتہ میں ایک دن سی ای او ہیلتھ کی جانب سے ایوننگ ریویو میٹنگ خود مانیٹر کریں، سرکاری محکموں میں فوکل پرسن تعینات کئے جائیں جو اپنے ڈیپارٹمنٹ کی سویپنگ کر کے ڈینگی لاروا کی عدم موجودگی کا ہفتہ وار سرٹیفکیٹ دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ بارشوں کے بعد ہمیں ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے الرٹ رہنا ہے، تمام سیکرٹریز اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں، ہر محکمہ کو ضلعی سطح پر متحرک رہنا ہو گا تاہم پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نجی ہسپتالوں اور لیبز سے مشتبہ ڈینگی کیسز کی رپورٹ کو یقینی بنائیں۔
سیکرٹری صحت علی جان نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اب تک پنجاب میں کانگو کے 18 مشتبہ کیسز، 7 کنفرم کیسزاور 4 اموات رپورٹ ہوئیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں ڈینگی کے صرف 2 کیس، ایک ہفتہ میں 17 کیسز جبکہ رواں سال میں اب تک ڈینگی کے 237 کیسز رپورٹ ہوئے، اجلاس میں مختلف محکمہ جات کے سیکرٹریز اور وڈیو لنک کانفرنس کے ذریعے 9 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے بھی شرکت کی۔