انسداد ڈینگی کارروائیوں میں غفلت برداشت نہیں کی جائے گی: صوبائی وزیر صحت

Published On 18 September,2024 11:59 am

لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ انسداد ڈینگی کی کارروائیوں میں غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

صوبائی وزراء صحت خواجہ سلمان رفیق اور خواجہ عمران نذیر کی زیر صدارت انسداد ڈینگی کا اجلاس ہوا۔

اجلاس کے دوران راولپنڈی سمیت دیگر شہروں میں ڈینگی کے بڑھتے کیسز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، صوبائی وزراء صحت نے الائیڈ محکموں کی کارکردگی پر اظہار برہمی بھی کیا۔

اس موقع پر صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی ہیلتھ آفس نے ڈائریکٹر ڈاکٹر یداللہ کی سربراہی میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کر دیا، کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر ڈینگی کی صورتحال کا تجزیہ کر کے روزانہ وزراء صحت کو رپورٹ پیش کرنے کا پابند ہوگا۔

انہوں نے کہا یہ سینٹر نجی ہسپتالوں کے ڈاکٹرز کی ٹریننگ کرانے کا پابند ہوگا، ڈینگی کنٹرول سینٹر صبح 9 بجے سے شام 6 بجے تک کام کرے گا۔

وزیر صحت کا کہنا تھا کہ الائیڈ محکمہ جات کے سیکرٹری صاحبان ڈینگی اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں، تمام الائیڈ محکمہ جات کے سیکرٹریز راولپنڈی کا دورہ کر کے انسداد ڈینگی سرگرمیوں کو خود مانیٹر کریں، آئندہ دو ماہ نہایت اہم ہیں، محکموں کے سربراہان خود فیلڈ میں متحرک رہیں۔

صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے مزید کہا کہ راولپنڈی کے پوٹھوہار ٹاؤن، کنٹونمنٹ، راولپنڈی اور اسلام آباد کے ملحقہ علاقوں میں مؤثر روابط بڑھائے جائیں، لوکل گورنمنٹ اور محکمہ زراعت تھرڈ پارٹی ویلی ڈیشن کرائیں، انسداد ڈینگی کی کارروائیوں میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیر کا کہنا تھا حالیہ بارشوں کے پیش نظر انڈور اور آؤٹ ڈور ویکٹر سرویلنس پر خصوصی توجہ دی جائے، سکولوں میں بچوں کے لئے روزانہ ڈینگی پیریڈ منعقد کرائے جائیں، ضلعی حدود میں کباڑ خانوں اور قبرستانوں میں خصوصی سرویلنس کرائی جائے، آئندہ چند دنوں میں چیف سیکرٹری کے ساتھ دربار ہال میں ڈینگی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

اجلاس میں ڈی جی ہیلتھ، ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل، ٹیکنیکل ایکسپرٹس، چیئرمین ڈیاگ اور پی آئی ٹی بی کے نمائندے موجود تھے، پروفیسر وسیم اکرم اور سی ای او ہیلتھ راولپنڈی ڈاکٹر ارباب نیازی نے ویڈیو لنک سے شرکت کی۔







×

آپ کی رائے

کیا چھوٹے صوبوں کا قیام پاکستان میں بہتر حکمرانی اور ترقی کے لیے ضروری ہے