قومی اسمبلی میں وزیر مذہبی امور نے بتایا کہ حج 2018ءکی قرعہ اندازی میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا گیا ہے اور قرعہ اندازی پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ذریعے کی گئی ہے۔ قرعہ اندازی صاف شفاف طریقے سے نیب اور آئی بی کے نمائندوں کی موجودگی میں ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ارکان اسمبلی کے لیےکوئی خصوصی حج کوٹہ مقرر نہیں کیا گیا۔ نجی ٹور آپریٹرز کو حج کوٹہ الاٹ کرنے کی سعودی عرب کی جانب سے کوئی پابندی نہیں۔ یہ حکومت پاکستان کی صوابدید ہے کہ رواں سال 67 فیصد حج کوٹہ سرکاری جبکہ 33 فیصد نجی شعبے کو دیا گیا۔ واضح رہے کے وزارت مذہبی امور کے مطابق اس سال 3 لاکھ 75 ہزار لوگوں نے حج کے لیے درخواستیں دی۔