کراچی (روزنامہ دنیا) تحریک لبیک پاکستان کے امیر خادم حسین رضوی نے کہا ہے کہ پھانسی اور عمر قید کی سزائیں ختم نبوت کی تحریک کا راستہ روک نہیں سکیں۔
جمعہ کو ملک گیر یوم احتجاج کے موقع پر کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے کے شرکا سے ٹیلی فونک خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے کا سب سے پہلا اعزاز پاکستان کی قومی اسمبلی کو حاصل ہے۔ آج بھی پورا ملک تاجدار ختم نبوت زندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے گونج رہا ہے ۔ قانون تحفظ ناموس رسالت میں ترمیم اور تبدیلی کی کوشش کرنے والے اپنی موت آپ مر جائیں گے ۔ ناموس رسالت پر پہرہ دینے والے ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ حکومت کو یکم اپریل تک معاہدے کی تمام شقوں پر عمل کی مہلت دی ہے، جس کے بعد لائحہ طے کریں گے ۔
خادم حسین رضوی نے کہا کہ حکومت راجہ ظفرالحق کی رپورٹ عوام کے سامنے کیوں پیش نہیں کر رہی۔ حکمرانوں نے قادیانیت نوازی میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی۔
یہ بھی پڑھیں: دھرناکیس، خادم رضوی کے مزید5مقدمات میں وارنٹ
تحریک کے صوبائی امیر مفتی غلام غوث بغدادی نے کہا کہ حکومت کے دل میں قادیانیوں کو محفوظ راستہ دینے کے جرم کا کوئی خیال نہیں تو جاتی امرا میں نمائشی محافل میلاد کی ضرورت کیوں پیش آ رہی ہے، جامعات میں قادیانی ڈاکٹر سے منسوب چیئرز کا فیصلہ واپس لے کر توبہ کیوں نہیں کرتی۔
تحریک کے کراچی ڈویژن کے امیر علامہ سید زمان علی جعفری القادری نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے پروانوں نے ہمیشہ تاریخ میں اپنے آپ کو زندہ رکھا ہے ۔ مظاہرین سے علامہ رضی حسینی، علامہ احمد رضا قادری، مفتی مبارک عباسی اور مفتی عابد مبارک نے بھی خطاب کیا۔ آخر میں ایک قرارداد منظور کی گئی۔