16 سال بعد ڈکیتی اور قتل کے مقدمے میں ملزمان کی عمر قید کی سزا کالعدم

Last Updated On 05 April,2018 06:17 pm

کراچی: (دنیا نیوز) پراسیکیوشن ایک اور مقدمہ میں شواہد پیش کرنے میں ناکام، سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے 16 سال بعد ڈکیتی اور قتل کے مقدمے میں ملزمان کی عمر قید کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کر دیا۔

 

 

پرائز بانڈ چھیننے کے الزام نے زندگی کے سولہ سال قید کر دیئے۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل کیس میں گرفتار ملزمان اعجاز علی اور سہیل احمد کی اپیلوں کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ملزمان کی عمر قید کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کر دیا۔ یعنی عمر قید سے بھی زائد عرصے کی سزا پوری ہو گئی اور پھر ملزمان کو رہائی کا پروانہ مل گیا۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ پراسیکیویشن ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی، ٹھوس شواہد نہ ہونے پر شک کا فائدہ ملزمان کو جاتا ہے۔

یاد رہے کہ 2002ء میں حیدر آباد میں مقدمہ درج ہوا۔ پراسیکیوشن کے مطابق صادق علی سے پرائز بانڈز چھیننے کے دوران مزاحمت پر ملزمان نے اسے قتل کر دیا۔ سیشن عدالت نے دونوں ملزمان کو عمر قید کی سزا کا حکم دیا تھا جس کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے بھی سیشن عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔