اسلام آباد: (دنیا نیوز) بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم جام کمال، وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی دوستین خان ڈومکی اور ایم این اے خالد کمال مگسی نے ن لیگ کو خیر باد کہہ دیا، کہتے ہیں کہ پانچ سال کے دوران بلوچستان میں نون لیگ کی حکومت کہیں نظر نہیں آئی۔
اسلام اباد میں پریس کانفرنس کے دوران جام کمال، دوستین خان ڈومکی اور خالد کمال مگسی نے ن لیگ چھوڑنے کا اعلان کیا۔ خالد مگسی کا کہنا تھا کہ وہ آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان بعد میں کریں گے، فی الحال بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت اختیار نہیں کر رہے۔ جام کمال نے کہا کہ کسی بھی پارٹی میں شمولیت اس لئے نہیں ہوتی کہ آپ کو کوئی عہدہ مل جائے۔ ن لیگ میں شمولیت کا مقصد یہ تھا کے پارٹی میں رہ کر وفاق اور صوبے کے لئے کچھ کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ نون لیگ کے دور میں بلوچستان کے حوالے حوالے سے جتنے بھی فیصلے ہوئے، ہم ان میں سے کسی بھی فیصلے میں شامل نہیں تھے، بلوچستان میں مسلم لیگ ن کی حکومت نہیں نظر آئی، وہاں پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی نے ہی حکومت چلائی۔
جام کمال نے کہا کہ اگر میرے پاس صرف عہدہ ہے اور میں کسی بھی صوبے اور وفاق کے فیصلے میں شریک نہیں تو وہاں رہنا بڑا مشکل ہوتا ہے۔ اگر بلوچستان کی سیاست اس طرح چلے گی تو سوچ لیں کہ بلوچستان کا کیا حال ہو گا۔
انھوں نے کہا کہ پانچ سال کا پی ایس ڈی پی 5 ہزار ارب روپے ہے لیکن ہمارے حلقوں میں ایک روپے کا کام نہیں ہوا۔ سینیٹ کے پہلے اور دوسرے الیکشن میں بلوچستان میں ٹکٹوں کے حوالے سے بھی بلوچستان کے نمائندوں سے مشاورت نہیں کی گئی۔ 2013ء سے 2018ء کے پرامن دور میں بھی بلوچستان کے لئے کچھ نہیں ہو سکا۔