حکمران ٹیکس بڑھا نا ہی نہیں چاہتے :ہارون رشید ،مشورہ کیے بغیر سکیم پیش کی گئی :ایازا میر عدلیہ مارشل لا روک نہیں سکتی:حسن عسکری، شرفا ٹیکس دینے کیلئے تیار نہیں:سلمان غنی
لاہور: (روزنامہ دنیا) تجزیہ کاروں نے کہا ہے آج تک ملک میں ٹیکس کلچر متعارف ہی نہیں کرایا گیا۔ پچھلی حکومتیں بھی کوشش کرتی رہیں لیکن کامیاب نہ ہوسکیں۔ سول اداروں کے بغیر ملک نہیں چلتے، ٹیکس پورا اکٹھا ہو تو ملک کو کسی قرض کی ضرورت ہی نہیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام ‘‘تھنک ٹینک’’ میں میزبان عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار ہارون رشید نے کہا ہے کہ حکمران ٹیکس بڑھانا ہی نہیں چاہتے۔ ان کے پاس 30 لاکھ افراد کی لسٹ پڑی ہے، جو بیرون ملک چھٹیاں گزارتے ہیں، سونے سے لدی ان کی بیگمات، بچے باہر پڑھتے ہیں ۔ 65 فیصد اکانومی کا ریکارڈ ہی موجود نہیں ہے۔
سینئر تجزیہ کار اور روزنامہ دنیا کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا ہے کہ دنیا میں ٹیکس کلچر عام ہے یہاں ایسا نہیں ۔ سکیم کی ٹائمنگ درست نہیں۔ ملک کے 95 فیصد شرفا ئٹیکس دینے کے لیے تیار نہیں۔ سینئرتجزیہ کار ڈاکٹرحسن عسکری نے کہا ہے کہ بھارت کا ٹیکس سسٹم بہت آگے ہے۔ اس قسم کی سکیم کا اخلاقی پہلو نہیں ہوتا۔ عدلیہ مارشل لاء کو روک نہیں سکتی، سیاسی حالات فیصلہ کرتے ہیں۔
معروف تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی نے کسی سے مشورہ کیے بغیر ہی ٹیکس ایمنسٹی سکیم پیش کر دی، یہ خود تاجر ہیں، خود ہی ایڈوائزری کمیٹی بنائی ۔ اس کمیٹی نے بھی سکیم سے لا تعلقی کا اظہار کر دیا۔