کراچی: (روزنامہ دنیا ) پیپلز پارٹی کے رہنما سردار نبیل گبول نے کہا ہے کہ میں اپنی اس پیش گوئی پر قائم ہوں کہ (ن) لیگ سے 36 ارکان اسمبلی الگ ہوجا ئیں گے۔ "دنیا نیوز" کے پروگرام "آن دی فرنٹ" میں اظہار خیال کرتے ہوئے معروف صحافی اور کالم نگار ہارون الرشید نے کہا کہ شہباز شریف کی گڈ گورننس کا بہت چرچا تھا، اب وہ بھی بے نقاب ہو گئی ہے۔
ممتاز گلوکار اور تحر یک انصاف کے رہنما ابرارالحق نے الزام لگایا کہ پنجاب کے 36 اضلاع کو نظر انداز کر کے سارا پیسہ تخت لاہور میں کھپایا جا رہا ہے ، جہاں بے انتہا کرپشن پائی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایمنٹسی کے ذریعے کرپشن کو چھپایا جا رہا ہے ۔ اس وقت ہر پاکستانی ایک لاکھ 20 ہزار روپے کا مقروض ہے۔ ملک میں کاروبار حکومت چلانے کے لیے صرف تین ماہ کا زرمبادلہ رہ گیا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ملتان کی نشتر میڈیکل یونیورسٹی کا وائس چانسلر ہیلتھ یا میڈیکل سائنس کے کسی پروفیسر کے بجائے زولوجی کے ایک استاد کو بنا دیا گیا ہے۔ پنجاب میں (ن) لیگ کے ترجمان ملک محمد احمد خان نے اعتراف کیا کہ پنجاب کے چار اضلاع میں صا ف پانی کا منصوبہ یقیناً شہباز شریف کی حکومت نے شروع کیا تھا لیکن کرپشن اور ناتجربہ کاری کی وجہ سے اس پروجیکٹ کو ختم کر دیا گیا، اب اس منصوبے کی ناکامی کے اسباب کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔
ہارون الرشید نے مزید کہا کہ ملک میں عجب تماشا لگا ہوا ہے، پہلے ملک میں کوڑا اٹھانے اور ٹھکانے لگانے کے لیے غیر ملکی کمپنیوں کو ٹھیکے دیئے گئے، اب پنجاب میں صاف پانی کی فراہمی کے لیے غیر ملکی تعاون سے ایک کمپنی بنائی گئی، جس کا سربراہ پنجاب کے چیف سیکریٹری سے بھی 14 گنا زیادہ تنخواہ لے رہا تھا، جب کہ پنجاب کے 4 اضلاع میں جہاں یہ کمپنی 4 سو کروڑ روپے کے خطیر سرمائے سے صاف پانی کے پروجیکٹ پر کام کر رہی تھی، چیف جسٹس صاحب کے بقول ایک قطرہ صاف پانی بھی دستیاب نہ ہو سکا۔ (ن) لیگ کے شریفے چاہتے ہیں کہ انہیں سب کچھ لوٹ مار کرنے اورپھر ملک کو برباد کرنے کی آزادی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ صاف پانی کے مسئلے پر چیف جسٹس نے جو گرفت کی ہے وہ بالکل صحیح ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما سردار نبیل گبول نے مزید کہا کہ فاضل چیف جسٹس کے بارے میں نواز شریف جو کچھ کہہ رہے ہیں اس کا کوئی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت پنجاب میں لاہور سے باہر کچھ کام نہیں ہوا۔ جنوبی پنجاب میں جو کچھ ہو رہا ہے اور جس طرح (ن) لیگ میں پھوٹ پڑی ہوئی ہے وہ سب کچھ نوازشریف کے آمرانہ طریقوں کا ردعمل ہے، جو انہوں نے گزشتہ 5 سال میں جنوبی پنجاب میں روا رکھا۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ ایمنٹسی اسکیم کے تحت کرپشن کو تحفظ دیا جا رہا ہے۔ نبیل گبول نے دعویٰ کیا کہ ایم کیو ایم کی طرح (ن) لیگ کی بھی سیاسی ہسٹری بن رہی ہے ، اگر سانحہ ماڈل ٹاؤن پر سوموٹو ایکشن لیا گیا تو فائلیں کھلتے ہی شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کی طرف انگلیاں اٹھنے لگیں گی۔ نبیل گبول نے یہ انکشاف بھی کیا کہ نواز شریف اس سے پہلے اسلام آباد کے پمز اسپتال کا ایڈمنسٹڑیٹر ایک ایسے شخص کو لگاچکے ہیں جو کسی زمانے میں آصف زرداری کے گھوڑوں کے اصطبل کا نگراں تھا۔