قصور: (دنیا نیوز) اداروں کے خلاف نعرے بازی پر ن لیگ کے ایم این اے اور ایم پی اے سمیت 50 سے زائد کارکن گرفتار کرلئے گئے۔ لیگی ایم این اے وسیم اختر شیخ، ایم پی اے نعیم صفدر انصاری ، چیئرمین بلدیہ قصور حاجی ایاز احمد خان ،وائس چیئرمین بلدیہ چوہدری احمد لطیف نے رات گئے ڈی پی او دفتر کے باہر گرفتاری پیش کی ، ڈی ایس پی سٹی چوہدری سعید پولیس گاڑی میں ڈال کر انہیں نامعلوم مقام پر لے گئے۔
قبل ازیں پولیس نے لیگی کارکنوں کیخلاف دو الگ الگ مقدمات درج کر کے چیئرمین بیت المال ، چیئرمین مارکیٹ کمیٹی ، 10 کونسلرز، پارٹی عہدیداروں سمیت 50 لیگی کارکنوں کو گرفتار کیا۔ پہلا مقدمہ تھانہ اے ڈویژن قصور میں سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات کانسٹیبل عبدالرشید نے درج کرایا کہ 13 اپریل کو تقریباً 4/30 بجے شام مسلم لیگ (ن) کے کارکنان تعداد 70/80 زیر قیادت شیخ وسیم اختر ایم این اے، ایم پی اے نعیم صفدر انصاری شہباز روڈ سے ایک احتجاجی ریلی برخلاف فیصلہ سابق وزیر اعظم نکالی، شرکاء ریلی نعرہ بازی کرتے ہوئے کشمیر چوک فیروز پور روڈ پہنچے ، ٹائروں کو آگ لگا کر روڈ بلاک کردی۔
مقامی ایم این اے اور ایم پی اے نے شرکاء سے خطاب کیا اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کیخلاف فیصلہ دئیے جانے پر اداروں پرکڑی تنقید کی، ناصر محمود چیئرمین بیت المال قصور اور جمیل احمد چیئرمین مارکیٹ کمیٹی قصور نے بھی حکومتی اداروں کے خلاف سخت تنقید کی، دوسرا مقدمہ 198/18 بر خلاف ایم این اے شیخ وسیم اختر، ایم پی اے نعیم صفدر انصاری، ناصر محمو د خاں چیئرمین بیت المال، جمیل خاں،ایاز خاں چیئرمین تحصیل کونسل قصور ودیگر 50/60 نامعلوم افراد شہری حبیب الرحمان کی طرف سے دی گئی درخواست پر درج کیا گیا۔
ڈی پی او قصور کا کہنا ہے کہ 13 اپریل کو شہر میں مقامی ایم این اے شیخ وسیم اختر کی زیر قیادت نکالی جانے والی ریلی میں اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کی گئی جس کا آئی جی پنجاب نے سخت نوٹس لیا اور آئی جی پنجاب کے حکم پر مقامی ایم این اے اور ایم پی اے سمیت (ن) لیگی کارکنان کے خلاف دو علیحدہ علیحدہ مقدمات درج کئے گئے۔ ڈی پی او کا کہنا تھا کہ کسی شخص کو اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کر کے امن وامان کی صورتحال میں بگاڑ پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔