اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے دانیال عزیز توہین عدالت کیس میں وکلاء کو 3 مئی تک دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔ وفاقی وزیر دانیال عزیز نے اپنے جواب میں کہا کہ اپنی زندگی عدلیہ کیلئے گزاری، توہین عدالت نہیں کی، عدلیہ کو انتظامیہ سے الگ کرنے کے لیے قانون کا پرچار کیا۔
وکیل دانیال عزیز نے کاشف جبار سے استفسار کیا کہ کیا دانیال عزیز کا ٹی وی پر چلنے والا کلپ ایڈیٹ کیا گیا تھا ؟ کا شف جبار نے کہا کہ کلپ کو صرف ان اور آوٹ لگایا گیا، درمیان سے ایڈٹ نہیں ہوا۔ ایگزیکٹیو پروڈیوسر نے تصدیق کی کہ یہ ن لیگ کے پرائیویٹ فنکشن کا کلپ تھا، کوریج کے لیے الگ سے دعوت نامہ نہیں بھیجا گیا، کلپ کی راء فوٹیج بھی موجود ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دانیال عزیز سے سوال کہ کیا آپ کے 19 دسمبر کو نجی ٹی وی چینل پر دئیے گئے بیان سے توہین عدالت ہوئی ؟ دانیال عزیز نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ توہین عدالت نہیں کی، عدلیہ کو انتظامیہ سے الگ کرنے کے لیے قانون کا پرچار کیا۔
جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ آپ یہ کیا جواب دے رہے ہیں ؟ کیا کچھ اور کہنا چاہتےہیں ؟۔ دانیال عزیز نے کہا کہ کہنے کو بہت کچھ ہے۔ جسٹس عظمت نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی آپکو بات کرنے سے نہیں روکا، اب بھی نہیں روکیں گے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 3 مئی تک ملتوی کر دی۔