اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات سے قبل سرکاری بھرتیوں اور ترقیاتی کاموں پر پابندی کا نوٹیفکیشن بحال کر دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے لگائی گئی پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں الیکشن کمشنر سندھ یوسف خٹک پیش ہوئے اور بتایا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کو شفاف بنانے کےلیے سرکاری بھرتیوں، ترقیاتی فنڈز اور نئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری پر پابندی عائد کی تھی جسے اسلام آباد ہائیکورٹ نے معطل کر دیا تھا۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جو کام زیر التوا ہیں انہیں کیسے روکا جاسکتا ہے۔ الیکشن کمشنر سندھ نے کہا کہ پابندی نئے منصوبوں پر لگائی گئی ہے، کہیں ڈاکٹر یا کسی اور عملے کی ضرورت ہو تو الیکشن کمیشن اجازت دیتا ہے۔ عدالت نے نئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری پر پابندی عائد کرتے ہوئے زیر التوا منصوبے مکمل کرنے اور ڈاکٹر و میڈیکل عملے کی تقرری کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
یاد رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے ترقیاتی منصوبوں، تبادلوں اور بھرتیوں پر الیکشن کمیشن کی جانب سے عائد کردہ پابندی ختم کر دی تھی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاق اورصوبوں کی درخواست منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی جانب سے 11 اپریل کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا، جس میں عام انتخابات کے نزدیک ترقیاتی کاموں، تبادلوں اور بھرتیوں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔