لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز سمیت مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی عدلیہ مخالف تقاریر کی نشریات نہ روکنے کیخلاف درخواست پر پیمرا کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے سول سوسائٹی کی رکن آمنہ ملک کی متفرق درخواست پر سماعت کی جس میں نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کی عدلیہ مخالف تقاریر کی نشریات نہ روکنے کی نشاندہی کی گئی۔
سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے نوازشریف کے صحافی سرل المیڈ کے انٹرویو کا مواد بھی پیش کیا لیکن فل بنچ نے وکیل کو باور کرایا کہ یہ مختلف معاملہ ہے. یہ معاملہ عدالت کے سامنے نہیں ہے۔ درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق کے مطابق سابق وزیر اعظم، انکی بیٹی اور مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی عدلیہ مخالف تقاریر کا سلسلہ ابھی رکا نہیں ہے اور عدلیہ مخالف تقاریر نشر ہو رہی ہیں۔
وکیل نے نشاندہی کی کہ پیمرا عدلیہ مخالف تقاریر کو نشر ہونے سے روکنے میں ناکام ہو چکا ہے۔ وکیل نے قانونی نکتہ اٹھایا کہ پیمرا قوانین کے تحت عدلیہ مخالف تقاریر نشر نہیں کی جا سکتی. درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ پیمرا کو قوانین پر عمل کرنے کی ہدایت کی جائے۔ فل بنچ نے درخواست پر نوٹس جاری کر دیئے. متفرق درخواست پر مزید کارروائی 24 مئی کو ہوگی۔