پشاور: (دنیا نیوز) پشاور کا خیبر روڈ میدان جنگ بن گیا۔ جے یو آئی (ف) کے کارکن فاٹا انضمام کے خلاف سڑکوں پر آ گئے۔ مظاہرین نے پتھراؤ کیا اور ٹائر جلائے۔ پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے شیلنگ کی اور لاٹھی چارج کیا، درجنوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
پشاور میں جمعیت علمائے اسلام جے یو آئی (ف) کے کارکن آپے سے باہر ہو گئے، علاقہ دو گھنٹے تک میدان جنگ بنا رہا۔ فاٹا انضمام کے خلاف جے یو آئی (ف) کے کارکنوں نے خیبر روڈ کو بلاک کیا۔ مظاہرین نے فاٹا انضمام نامنظور کے نعرے لگائے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ اجلاس میں بل پاس نہیں ہونے دیں گے۔ مظاہرین کی بڑی تعداد نے اسمبلی کا گھیراؤ کیا اور اسمبلی ملازمین کو اندر جانے سے روکنے کی کوشش بھی کی۔ جے یوآئی (ف) کے کارکنوں نے ٹائر جلائے اور پتھراؤ بھی کیا۔
پولیس نے مظاہرین کو گیٹ سے ہٹانے کے لئے دس منٹ کی وارننگ دی لیکن مظاہرین نے بات نہیں مانی جس پر پولیس نے ایکشن شروع کیا، پہلے لاٹھی چارج کیا اور پھر شیلنگ کی۔
مظاہرین نے فاٹا کے ایم این اے شاہ گل آفریدی کے پوسٹر پر جوتے بھی برسائے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنے والے جے یو آئی (ف) کے درجنوں کارکنوں گرفتار کر لیا۔ جھڑپوں کے دوران ایک پولیس اہلکار بیہوش بھی ہوا۔
پولیس نے پوری طاقت سے مظاہرین کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا جس کے بعد اسمبلی گیٹ اور خیبر روڈ کا کنٹرول حاصل کر لیا گیا۔