اسلام آباد: (دنیا نیوز) فاٹا اصلاحات بل آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، منظوری سے صوبائی قوانین کا اطلاق فوری طور پر ہو گا، این ایف سی ایوارڈ کے تحت 100 ارب روپے اضافی بھی ملیں گے۔
فاٹا کے مستقبل کا فیٖصلہ کرنے کے لئے فاٹا انٹیرم گورننس ریگولیشن 2018 آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائیگا، بل کے تحت پاکستان کے تمام قوانین فاٹا پر لاگو ہونگے۔ صدارتی اور گورنر کے اختیارات کے بجائے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ کے اختیارت نافذ ہونگے۔
سالانہ ایک ارب روپے دس سال تک فاٹا کواین ایف سی ایوارڈ کی مد میں اضافی ملیں گے جو صرف فاٹا کی ترقی کیلئے استعمال ہونگے۔ حکومت اور سیاسی جماعتوں میں وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقوں کو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کرنے پر حتمی اتفاق رائے ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق بیرسٹر ظفراللہ نے بتایا کہ فاٹا کی آئندہ عام انتخابات 2023 تک قومی اسمبلی کی موجودہ 12 نشستیں اور 6 سال تک سینیٹ کی نشستیں برقرار رہیں گی جبکہ 2019 میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات ہونگے۔ اس سلسلے میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پیپلزپارٹی ارکان کو جلد از جلد فاٹا اصلاحات بل منظور کرانے کی ہدایت کر دی۔