اسلام آباد: (دنیا نیوز) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے لیے ایک طاقتور قوت پارلیمنٹ کو مجبور کر رہی ہے۔
جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک کے کسی علاقے کا سٹیٹس تبدیل کرنے کا مینڈیٹ پارلیمنٹ کے پاس نہیں ہے۔ کشمیریوں کو حق خود ارادیت کی بات کرنے والے فاٹا والوں کو حق رائے دہی کیوں نہیں دیتے؟ انہوں نے کہا کہ فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کے لیے ایک طاقتور قوت پارلیمنٹ کو مجبور کر رہی ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں نقطہ اعتراض پر گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اس وقت آئی ایم ایف، عالمی بینک اور عالمی ادارے پاکستان پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ فاٹا میں لوگوں کو غیر مسلح کر کے ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے لیے ایک طاقتور قوت پارلیمنٹ کو مجبور کر رہی ہے۔ ملک کے کسی علاقے کا سٹیٹس تبدیل کرنے کا مینڈیٹ پارلیمنٹ کے پاس نہیں ہے۔ کشمیریوں کو حق خود ارادیت کی بات کرنے والے فاٹا والوں کو حق رائے دہی کیوں نہیں دیتے۔ ملک کے موجودہ حالات ایسے نہیں کہ فاٹا کی آئینی حیثیت کو چھیڑا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر فاٹا کے عوام کی مرضی کے خلاف کوئی فیصلہ کیا گیا تو صورتحال کنٹرول سے باہر ہو جائے گی۔