اچھا ترجمہ کیسے کریں؟

Last Updated On 28 May,2018 09:16 am

لاہور: (روزنامہ دنیا) ترجمہ کی اہمیت اس سے واضح ہے کہ اس سے ایک زبان اور تہذیب کادوسری زبانوں اور تہذیبوں سے تعارف ہوتا ہے۔ ایک قوم کے علمی ذخیرے سے دوسری قومیں آگاہ ہوتی ہیں۔ ایک انسانی گروہ کے تجربات سے دوسرے گروہوں کو فائدہ ہوتا ہے۔

ترجمہ کی اقسام

1۔ لفظی ترجمہ، 2۔ آزاد ترجمہ، 3۔ لفظی اور آزاد کے بین بین ترجمہ، 4۔ تشریحی ترجمہ 5۔ ملخص ترجمہ

ترجمہ کی تیسری قسم پسندیدہ سمجھی جاتی ہے مترجم کے پاس درج ذیل چیزیں فراہم رہنی چاہئیں:

1-لغات، 2- معجم اصطلاحات، 3۔ معجم امثال و محاورات، 4۔ معجم مترادفات و اضداد 

مخصوص موضوعات کی معاجم: فقہ، معاشیات، طب، سائنس، ٹیکنالوجی، انسائیکلو پیڈیاز

کمپیوٹر ترجمے کے مراحل: 1۔ سب سے پہلے مترجم پورے  کا سرسری مطالعہ کر لے، تا کہ موضوع کا فہم حاصل ہو جائے۔ 2۔ پھر پورے متن کا ٹھہر ٹھہر کر مطالعہ کرے۔ 3۔ اس کے بعد مشکل الفاظ و معانی کو حل کرے۔ 4۔ پھر متن کو سامنے رکھ کر ترجمہ کرے۔ 5۔ ترجمہ مکمل کرنے کے بعد متن کو سامنے رکھے بغیر عبارت کو درست کرے اور روانی پیدا کرنے کی کوشش کرے۔ 6۔ آخر میں پھر ترجمہ پر نظر ثانی کرے اور املاء، قواعد اور اسلوب کی غلطیوں کو درست کرے۔

ترجمے کے اصول: 1۔ اصل عبارت ہر وقت مترجم کے پیش نظر رہنی چاہیے۔ وہ ہر صورت متن کا پابندر ہے۔ 2۔ مترجم کو اصل عبارت میں اپنی جانب سے حذف، اضافہ یا ترمیم کا کوئی حق حاصل نہیں۔ 3۔ ترجمہ میں سہولت کے لیے متن کا آگے پیچھے کرنا مناسب نہیں۔ 4۔ جملے پیچیدہ اور طویل ہوں تو ترجمے میں انہیں چھوٹے جملوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ 5۔ اصطلاحات کا ترجمہ جوں کا توں ممکن نہ ہو تو قریب ترین مفہوم میں کیا جائے اور بہتر ہے کہ الگ سے ان کی فہرست دے دی جائے۔ 6۔ محاورات اور امثال کا ترجمہ دوسری زبان کے محاورات و امثال سے ہو جائے تو بہتر ہے، ورنہ انھیں سادہ الفاظ میں بیان کر دینا چاہیے۔ 7۔ مترجم حسبِ ضرورت لغت سے ضرور مدد لے۔ حافظہ پرکلّی بھروسہ مناسب نہیں۔ 8۔ ترجمہ میں اصل کام خیالات کی صحیح ترسیل ہے، البتہ اسلوب رواں، شستہ اور جاذب ہو تو بہتر ہے۔

اچھے مترجم کی بنیادی خصوصیات 1۔ جس متن کا وہ ترجمہ کر رہا ہے، اس کے موضوع سے اچھی طرح واقف ہو۔ 2۔ اصل زبان پر اچھی قدرت ہو۔ 3۔ جس زبان میں ترجمہ کر رہا ہو، اس سے گہری واقفیت ہو۔ 4۔ افکار کو ایمانداری کے ساتھ بغیر اختصار و حذف کے منتقل کرے۔ 5۔

صبر: بسا اوقات معانی کو حل کرنے میں وقت لگ سکتا ہے۔ اس سے گھبراہٹ اور پریشانی کا شکار نہ ہو۔ جب تک کسی پیچیدگی کو حل نہ کر لے، چین سے نہ بیٹھے، چاہے جتنا بھی وقت لگ جائے۔

تحریر: ڈاکٹر محمد رضی