راولپنڈی: ( روزنامہ دنیا) وفاقی وصوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ سے سب سے زیادہ ترقیاتی فنڈز لینے والے چودھری نثارعلی خان کا اقتدار ختم ہونے پرمسلم لیگ ن کی قیادت سے اختلاف سامنے آگیا۔
سابق وفاقی وزیرداخلہ نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت ضلع بھر کے تمام ارکان اسمبلی سے زائد فنڈز لئے اور سرکاری مشینری کو اپنی مرضی سے چلایا لیکن جب پارٹی پر مشکل وقت آیا تو قیادت کا ساتھ چھوڑ نے کا عندیہ دیدیا۔ ضلعی انتظامیہ کے معتبر ذرائع کے مطابق سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثارعلی خان نے مسلم لیگ ن کے پانچ سالہ دور اقتدار میں 5 ارب روپے سے زائد ترقیاتی فنڈز لئے اور ان کی جانب سے بھیجی گئی تمام ترقیاتی سکیمیں من وعن منظور کر کے فندز جاری کئے گئے جبکہ ضلع راولپنڈی میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر کسی بھی رکن قومی وصوبائی اسمبلی کی 100 فیصد ترقیاتی سکیمیں منظور نہیں کی گئیں بلکہ شاہد خاقان عباسی کے وزیراعظم بننے کے بعد پنجاب حکومت نے ان کے ترقیاتی فنڈز روک لئے لیکن چودھری نثار کو آخری وقت تک فنڈز ملتے رہے۔
ذرائع کے مطابق پانچ سالہ دور میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو تقریباً 2 ارب روپے، سابق ایم این اے حنیف عباسی کو تقریباً 2 ارب روپے ، سابق وفاقی پارلیمانی سیکرٹری راجہ جاوید اخلاص، سابق ارکان قومی اسمبلی ملک ابرار احمد اور ملک شکیل اعوان کو تقریباً ایک، ایک ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز فراہم کئے گئے۔ مسلم لیگ ن کے پانچ سالہ دور حکومت میں اپوزیشن ارکان قومی اسمبلی عمران خان، شیخ رشید احمد اورغلام سرور خان کو مکمل نظرانداز کیا گیا اور انہیں ترقیاتی فنڈز سے محروم رکھا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے پانچ سال کے دوران چودھری نثار کی مرضی کے بغیر ڈویژن بھر اور خصوصاً ضلع راولپنڈی میں انتظامی و پولیس افسروں کی تعیناتی و تبادلہ نہیں ہوتا تھا اور انہی کا حکم چلتا تھا۔