لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ میں میانی صاحب قبرستان اراضی پر قبضہ واگزار کروانے کے متعلق عملدرآمد رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی، عدالت نے حکم دیا کہ جو شخص رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کریں اس جیل میں ڈال دیں۔
لاہور ہائیکورٹ جسٹس علی اکبر قریشی نے کیس کی سماعت کی، کمرہ عدالت میں کامران لاشاری نے احاطہ خریدنے کا اعتراف کرلیا۔ کامران لاچاری نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے عدالتی حکم کی تعمیل کی اور کوئی رکاوٹ نہیں آنے دی ہے سب کے خلاف بلا امتیاز کاروائی کی جا رہی ہے جبکہ عدالتی حکم پر 485 احاطہ مسمار کر دئیے گئے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: قبرستان کے احاطوں میں تعمیر تمام گھر مسمار کرنیکا حکم
جسٹس علی اکبر قریشی نے قرار دیا کہ جو افراد احاطہ مسمار کرنے میں رکاوٹ پیدا کریں ان کو جیل میں ڈالیں اور ان افراد کے خلاف انسداددہشت گردی کے ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جائے۔ عدالت نے احاطے مسمار کرنے کی کاروائی جاری رکھنے کی اجازت دیتے ہوئے مزید سماعت 2 جولائی تک ملتوی کر دی۔