پشاور: (دنیا نیوز) چیئرمین نیب نے پشاور میٹرو بس منصوبے میں مبینہ بدعنوانی کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ منصوبہ مقررہ وقت کے اندر کیوں مکمل نہ ہوا؟ معاملہ کی مکمل چھان بین کی جائے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے پشاور میٹرو بس منصوبے میں ہونے والی مبینہ بدعنوانی کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی مکمل چھان بین اور تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔ چیئرمین نیب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ منصوبے پر لاگت 49 ارب سے بڑھ کر 64 ارب ہوگئی لیکن منصوبہ مکمل نہ ہوا، منصوبے کی تکمیل میں تاخیر اور لاگت بڑھنے کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔
دوسری جانب نیب نے خیبر پختونخوا حکومت کے جاتے ہی تین بڑے سرکاری محکموں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق سابق دورِ حکومت میں جیل کیلئے یونیفارم اور اسلحہ کی خریداری میں کرپشن ہوئی جبکہ محکمہ تعلیم کی جانب سے لگائے گئے بائیومیٹرک نظام میں بھی کروڑوں کے گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے۔
ادھر محکمہ صحت میں تبدیلی کا پول بھی نیب نے کھول دیا ہے۔ خیبر ٹیچنگ ہسپتال پشاور کے بورڈ آف گورنرز اور میڈیکل ڈائریکٹر کی تقرری میں بے ضابطگیاں ہوئیں ہیں۔
نیب نے تینوں صوبائی محکموں کے خلاف نیب نے انکوائری کا آغاز کر دیا ہے۔ چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب خیبر پختونخوا کو بدعنوانی کی چھان بین کا حکم دیدیا ہے۔