لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے میانی صاحب قبرستان میں پکی قبریں بنانے پر پابندی عائد کر دی۔ عدالت نے مستند علما اکرام کی جانب سے فتویٰ آنے کے بعد حکم جاری کیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے صدر لاہور ہائیکورٹ بار انوار الحق پنوں کی درخواست پر سماعت کی۔ صدر لاہور ہائیکورٹ بار نے عدالت کو بتایا کہ میانی صاحب قبرستان میں پکی قبریں بنانے سے اضافی جگہ ایکوائر ہوتی ہے جس سے عام شہری کی حق تلفی ہورہی ہے اس حوالے سے علماء اکرام نے بھی فتویٰ جاری کیے ہیں کہ اسلام میں پکی قبریں بنانے کی ممانعت ہے۔ ایڈووکیٹ عبداللہ ملک نے کہا کہ ایک پکی قبریں بننے سے 4 کچی قبروں کی جگہ ایکوائرہوتی ہے، عدالت نے فوری طور پر میانی صاحب قبرستان میں پکی قبریں بنانے پر پابندی عائد کر دی۔
اسسٹنٹ کمشنر لاہور صفدر ورک نے عدالت کے حکم پر فوری عمل درآمد کی یقین دہانی کرا دی۔ اے سٹی کا کہنا تھا کہ اب میانہ صاحب قبرستان میں پکی قبریں نہیں بنے گی۔ عدالت نے میانی صاحب قبرستان میں احاطوں کی مسماری کا ملبہ فوری طور اٹھانے کا حکم دیتے ہوئے عملدرآمد کی رپورٹ کل طلب کر لی۔