ایڈن ہاؤسنگ سکینڈل میں بڑا بریک تھرو، افتخار چودھری کا داماد گرفتار

Last Updated On 26 September,2018 09:21 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) افتخار چودھری کے داماد مرتضیٰ امجد کو دبئی سے گرفتار کیا گیا، سابق چیف جسٹس کے بیٹے اور بیٹی کا نام بھی شامل، حتمی رپورٹ جلد وزیرِاعظم کو پیش کی جائے گی۔

دھوکا دہی اور فراڈ کے ذریعے ہزاروں غریبوں، بیواؤں اور یتیموں کے اربوں روپے ہڑپ کرنے والے مشہور زمانہ ایڈن ہاؤسنگ سکینڈل میں پیش رفت ہوئی ہے۔

سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کے داماد اور سکینڈل کے مرکزی کردار مرتضیٰ امجد کو دبئی سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ سکینڈل میں سابق چیف جسٹس کے بیٹے ارسلان افتخار اور بیٹی کا نام بھی شامل ہے۔

ایڈن ہاؤسنگ سکیم کے مالک ڈاکٹر امجد اور اُن کی اہلیہ ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ احتساب کا عمل جاری ہے۔ افتخار چودھری کے سمدھی سمیت باقی ملزموں کے حوالے سے بھی پیش رفت ہو گی۔ وزیراعظم نے حتمی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

اس سکینڈل کے ذریعے 12 ہزار خاندانوں کو لوٹا گیا۔ ایڈن گروپ کی چھتری کے نیچے ایڈن ہومز، ایڈن میڈوز، ایڈن آباد اور ایڈن لینڈز سکیمیں تھیں۔ پورے گینگ میں ڈاکٹر امجد، مرتضیٰ امجد اور مصطفیٰ امجد شامل تھے۔ مفاد پرست عناصر نے ملی بھگت سے پنشنرز کو بھی نہ بخشا۔

تحقیقات کے مطابق ایڈن ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالکان کے پاس لاہور میں اعلان کردہ سکیموں کے لیے جگہ تک نہیں تھی۔ پراپرٹی مافیا نے عوام سے پیسے بٹورنے کے لئے بار بار نت نئے ناموں سے اشتہار دئیے۔ پلاٹوں کے نام پر عام لوگوں سے 22 ارب روپے ہڑپ کئے اور رفو چکر ہو گئے۔

عوام کی جمع پونچی لوٹ کر ملزم پاکستان سے فرار ہو گئے۔ سوسائٹی کا مالک ڈاکٹر امجد کینیڈا اور اُس کا بیٹا مرتضیٰ دبئی چلا گیا۔ ایڈن سکینڈل میں نیب کو دو ہزار سے زیادہ شکایات موصول ہوئی تھیں جس کے بعد چیئرمین نیب کے حکم پر باضابطہ کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ایڈن انتظامیہ کی اربوں روپے کی جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹس کو منجمد کر دیا گیا۔

اس سال جون میں تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے نام خط لکھ کر ایڈن ہاؤسنگ سوسائٹی میں اربوں روپے کے فراڈ پر سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری، ان کی صاحبزادی، داماد اور سمدھی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

خط میں کہا گیا تھا کہ افتخار چودھری، اُن کی بیٹی، داماد اور ان کے والد سے تفتیش کی جائے کیونکہ انہوں نے ایڈن ہاؤسنگ سوسائٹی سے غیر قانونی طور پر فائدہ حاصل کیا۔

سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کی بیٹی کی شادی ایڈن ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک کے بیٹے مرتضیٰ امجد سے ہوئی تھی۔ اس شادی کے بعد ایڈن ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا تھا اور بعد میں وہ بیرون ملک چلا گیا۔

فواد چودھری کہتے ہیں کہ سابق چیف جسٹس نے یہ کیس اپنے پاس لگایا اور ملزموں کو ریلیف دیا۔ سابق چیف جسٹس، اُن کی بیٹی اور بیٹا ارسلان افتخار واضح طور پر ملوث ہیں۔

سابق چیف جسٹس افتخار چودھری نے کبھی بھی دوسروں پر الزام تراشی اور کردار کشی کا موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا۔ انہوں نے 2018ء کے انتخابات سے پہلے عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر بھی اعتراضات داخل کئے تھے۔

افتخار چودھری نے پاکستان جسٹس اینڈ ڈیموکریکٹ پارٹی کے سربراہ کی حیثیت سے الزام لگایا تھا کہ عمران خان کی ایک بیٹی ٹیریان وائٹ ہے جس کا کاغذات نامزدگی میں ذکر نہیں کیا گیا۔

سابق چیف جسٹس پر یہ الزام بھی ہے کہ انہوں نے نوا زلیگ سے معاہدے کے تحت ججوں کاایک پینل بنایا تھا۔ اس کا مقصد ن لیگ کو 2013ء کے الیکشن میں فتح دلانا اور نواز شریف کو وزیرِاعظم بنوانا تھا۔ انہوں نے کئی بری مثالیں قائم کیں۔

ارسلان افتخار اور مرتضیٰ تنہا کچھ نہیں کرتے تھے بلکہ انہیں سابق چیف جسٹس کی بھر پور آشیرباد حاصل تھی۔ پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ ابھی مزید اربوں روپے کی کرپشن سامنے آئے گی، ان کے خلاف کارروائی آئین و قانون کے مطابق ہو گی۔

یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ سابق چیف جسٹس افتخار چودھری اپنے بیٹے کو نوازنے میں بھی پیچھے نہیں رہے۔ یہ بات زبان زد عام ہے کہ انہوں نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور اُن کا بیٹا ارسلان افتخار اپنے والد کی طرف سے پیسہ وصول کرتا رہا۔

والد کے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھانے، حکومتی اداروں کو دباؤ میں لانے اور قانون کو گھر کی لونڈی سمجھنے کی عادت ارسلان افتخار نے بیرون ملک بھی نہیں چھوڑی۔ جب انہوں نے بیرون ملک ایئرپورٹ پر قانون و ضابطے کی دھجیاں اڑائیں تو وہاں موجود شہریوں نے اُن کی طبعیت ٹھیک کر دی۔

ریٹائرمنٹ کے بعد سابق چیف جسٹس افتخار چودھری سیاست میں آ گئے اور پاکستان جسٹس اینڈ ڈیموکریکٹ پارٹی کے نام سے سیاسی جماعت بنا لی۔

دوسروں پر الزامات کی بوچھاڑ اور دیگر افراد کو تنازعات میں گھسیٹنے پر سیاست دان بھی انہیں آڑے ہاتھوں لیتے رہے ہیں۔ انہی عادات کے باعث ماضی میں انہیں سیاست دانوں نے ریحام ٹو کا نام بھی دیا۔

سابق چیف جسٹس افتخار چودھری عہدے سے سبکدوش ہونے کے دن بھی تنازع کا شکار رہے۔ 11 دسمبر 2013ء کو انہوں نے اپنے اعزاز میں ہونے والی تقریب کی کوریج کے سلسلے میں بھی من پسند افراد کو نوازنے کا سلسلہ جاری رکھا۔

حکومت نے واضح کیا ہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار چودھری نے جو بویا ہے انہیں وہ کاٹنا پڑے گا، اُن کے خلاف حکومتی ادارے قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کے داماد مرتضیٰ کو دبئی میں گرفتار کیا گیا ہے۔ سکینڈل میں انکے بیٹے اور بیٹی کا نام بھی شامل ہے، حتمی رپورٹ جلد وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔

فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ایڈن ہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین نے لاہور میں احتجاج ریکارڈ کرایا، ملزم مرتضیٰ سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کے داماد ہیں، ان کو دبئی میں ایف آئی اے نے گرفتار کیا۔

یاد رہے کچھ روز قبل عمران خان کے لاہور پہنچنے پر ان کی رہائشگاہ کے باہر ایڈن ہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین نے احتجاج کیا تھا۔ اس موقع پر مظاہرین اور پولیس میں ہاتھا پائی بھی ہوئی۔

مظاہرین نے الزام عائد کیا تھا کہ ہاؤسنگ سوسائٹی انتظامیہ نے پلاٹ کیلئے رقم لے لی لیکن قبضہ نہیں دیا۔ متاثرین نے وزیرِاعظم سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے ہاﺅسنگ سوسائٹی سے رقم واپس دلانے کا مطالبہ کیا تھا۔