لاہور: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل کیس میں سابق وزیرِاعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو گرفتار کر لیا ہے۔
نیب نے سابق وزیرِاعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کو گرفتار کر لیا ہے، انھیں کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
سابق وزیرِاعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف پر غیر قانونی ٹھیکے دینے کا الزام ہے۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل کیس میں فواد حسن فواد وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں، انہوں نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف تحریری بیان میں اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے جو کچھ کیا اور شہباز شریف کے کہنے پر کیا۔
ادھر ماہر قانون دان امجد پرویز کو شہباز شریف کا وکیل مقرر کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس دن ملزم کو گرفتار کریں، اسی دن عدالت میں پیش کرنے کی کوئی مثال موجود نہیں، شہباز شریف کو بے بنیاد الزامات میں گرفتار کیا گیا۔
خیال رہے کہ نیب نے جنوری 2016ء میں شہباز شریف کو پہلی بار طلب کیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے چودھری لطیف اینڈ کمپنی کا ٹھیکہ منسوخ کرنے کے لیے دباؤ کا استعمال کیا۔
سابق وزیرِاعلیٰ پنجاب پر عائد دیگر الزامات کے مطابق شہباز شریف نے لاہور کاسا کمپنی کو ٹھیکہ دیا، اس غیر قانونی اقدام سے 19 کروڑ کا نقصان ہوا۔ اس کے علاوہ شہباز شریف نے پی ایل ڈی سی پر دباؤ ڈال کر آشیانہ اقبال کا تعمیراتی ٹھیکہ ایل ڈی اے کو دلوایا۔
ایل ڈی اے منصوبہ مکمل کرنے میں ناکام رہا اور اس سے 71 کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا، اس کے علاوہ الزام ہے کہ شہباز شریف نے پی ایل ڈی سی پر دباؤ ڈال کر کنسلٹنسی کا ٹھیکہ ایم ایس انجینئر کنسٹنسی سروس کو 19 کروڑ 20 لاکھ میں ٹھیکہ دیا جبکہ نیسپاک نے اس کا تخمینہ تین کروڑ لگایا تھا، یہ وہ الزامات ہے جس کے تحت شہباز شریف کو طلب کیا گیا تھا۔