اسلام آباد: (دنیا نیوز) بدترین معاشی بحران پر وزیرِاعظم نے قوم کو نصیحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرپٹ لیڈرکی قیمت چکانا پڑتی ہے، صرف 10 سے 12 ارب ڈالر درکار ہیں، اچھا وقت زیادہ دور نہیں، پاکستان کو مشکل سے نکال کر دم لیں گے۔
اسلام آباد میں ”نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی“ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سالانہ 10 ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ ہو رہی ہے، اگر ملک میں منی لانڈرنگ کو روکا جاتا تو قرضوں کے پیچھے نہ جانا پڑتا۔ ہمیں قرضوں کی قسطیں واپس کرنے کے لیے پیسہ چاہیے۔
وزیرِاعظم نے بتایا کہ مملکت کا نظام چلانے کیلئے ہمارے پاس دو راستے تھے، ایک راستہ دوست ممالک کی مدد اور دوسرا آئی ایم ایف ہے۔ تاہم لوگ ایسے بتا رہے ہیں جیسے کوئی قیامت آ گئی ہے۔ اصلاحات کے اثرات چھ ماہ بعد آئیں گے، ہم اپنے اداروں کو ٹھیک کر رہے ہیں۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا بڑا خسارہ ہے، اٹھارہ ارب ڈالر کا خسارہ پچھلی حکومت سے تحفہ ملا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اللہ نے بے شمار وسائل سے نوازا لیکن بد قسمتی سے ملک میں گڈ گورننس نہیں تھی، حوصلہ رکھیں، تھوڑی دیر مشکل دور سے گزرنا پڑے گا، وقت زیادہ دور نہیں اچھا وقت آئے گا۔
وزیرِاعظم عمران خان نے ”نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی“ کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہاؤسنگ اتھارٹی ون ونڈو آپریشن دے گی اور اسے میں مانیٹر کروں گا جبکہ ہاؤسنگ سکیم میں پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ بھی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں بے روزگاری بہت بڑا ایشو ہے، عام آدمی کبھی گھر بنانے کا سوچ بھی نہیں سکتا، اس ہاؤسنگ سکیم منصوبے کی وجہ سے نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔ ہاؤسنگ سکیم ملک میں خوشحالی لے کر آئے گی، اس منصوبے کے ساتھ 40 صنعتوں کا تعلق ہے جو چلیں گی، پچاس لاکھ گھر ہمارا ٹارگٹ ہیں جو پانچ سالوں کے اندر بنائے جائیں گے۔ غریبوں کو گھر اور نوجوانوں کو نوکریاں ملیں گی۔ پاکستان اللہ کا تحفہ ہے، آنے والے دنوں میں اوورسیز پاکستانیوں کے لیے بھی پروگرام لا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں قوم کوکہنا چاہتا ہوں کہ اونچ نیچ آتی رہتی ہے، اس سے گھبرانا نہیں چاہیے، دس سے بارہ ارب ڈالر کا برا وقت ہے، مشکل وقت سے نکل جائیں گے۔
وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ وفاقی ملازمین کے لیے کل سے ہاؤسنگ سکیم شروع ہو جائے گی، اتھارٹی بننے تک 17 ممبران کی ٹاسک فورس بنا رہے ہیں۔ پہلا پراجیکٹ وفاقی حکومت پرائیویٹ سیکٹر کیساتھ مل کر فیڈرل ایمپلائز کالونی کل سے شروع کرے گی۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں کچی آبادیوں سے متعلق ڈیٹا جمع کر رہے ہیں، کچی آبادیوں میں بڑی عمارتیں بنا کر سہولیات فراہم کریں گے۔