پنجاب میں شرپسند عناصر کیخلاف ایکشن، 100 سے زائد گرفتار

Last Updated On 05 November,2018 06:37 pm

لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب سمیت ملک کےمختلف حصوں میں احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، کراچی سمیت سندھ، اسلام آباد اوردیگر شہروں میں درجنوں ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے۔ شیخوپورہ میں 70 سے زائد ملزمان گرفتار، خیبر پختونخوا میں املاک کو نقصان پہنچانے والوں کا ڈیٹا جمع کیا جانے لگا۔

تفصیلات کے مطابق دھرنے کے دوران دنگا فساد کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاون اور توڑ پھوڑ کرنے والوں کی پکڑ دھکڑ شروع ہو گئی ہے۔ دھرنے کے دوران املاک کو نقصان پہنچانے والے ملزمان کو اسلام آباد انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر ملزمان کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ راولپنڈی میں تحریک لبیک کے 18مقدمات میں نامزد 32 کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں املاک کو نقصان پہنچانے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے تحریک لبیک کے 8 کارکنوں کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزموں نے پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا اور وردی پھاڑ دی۔ لاہور ہائی کورٹ نے بھی عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کیخلاف دائر درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی ہے۔

شیخوپورہ میں جلاؤ، گھیراؤ اور توڑ پھوڑ میں ملوث 70 سے زائد ملزمان گرفتار کئے جا چکے ہیں جن میں موٹر وے پر گاڑیوں کو آگ لگانے والا ملزم حمزہ بھی شامل ہے۔

ضلع گجرات کے 18 تھانوں میں 500، پنڈدادنخان میں 27 نامزد اور 20 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ قصور میں 200 نامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمات کئےگئے۔ ملزمان نے ڈی ایس پی پتوکی سمیت سات اہلکاروں کو زخمی کیا تھا، پندرہ ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

سندھ میں دھرنا جلاؤ گھیراؤ کرنے پر 39 مقدمات درج کئے گئے۔ کراچی کے ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں 4، ایسٹ میں 3، ملیر میں 6، ڈسٹرکٹ کورنگی میں 15 ویسٹ میں ایک، سینٹرل میں 5 مقدمات درج ہوئے۔ شہید بینظیر آباد، سکھر اور گھوٹکی میں ایک ایک اور کشمور میں دو مقدمات بنائے گئے۔

خیبر پختونخوا میں محکمہ داخلہ نے ایف آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز کا جائزہ لیا جائے اور املاک کو نقصان پہنچانے والوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے۔ پشاور میں بھی احتجاج کے دوران پرتشدد واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا آغاز ہو گیا ہے۔

Advertisement