پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا میں امن کے قیام اور جرائم میں کمی لانے میں دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ایف آئی اے نے بھی سرگرم کردار ادا کیا۔
سال 2018ء کے دوران خیبر پختونخوا میں امن کی بحالی اور جرائم میں کمی لانے میں ایف آئی اے نے اہم کردار ادا کیا۔ رواں سال صوبے کے مختلف اضلاع میں 948 کارروائیاں کی گئیں۔ 600 کے قریب کیسز میں ایف آئی آر درج کر کے ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
ایف آئی اے خیبر پختونخوا نے اینٹی کرپشن میں 106 انسانی سمگلنگ میں 571 جبکہ بینکنگ کرائم میں 111 کیس رجسٹرڈ کیے۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے خیبر پختونخوا میر وائس کا کہنا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ کے احکامات پر ابیٹ آباد اور پشاور میں گردوں کی پیوند کاری کے خلاف خصوصی مہمات شروع کی گئیں ہیں۔
سوات، بٹ گرام، ڈیرہ اسماعیل خان اور پشاور سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں ہنڈی وحوالہ کے غیر قانونی کاروبارکے خلاف بھی ایف آئی اے سرگرم رہی۔
ایف آئی اے نے موبائل کی آئی ای ایم آئی تبدیلی کے حوالے سے بھی بڑی تعداد میں کارروائیاں کرتے ہوئے نہ صرف ملزمان کو گرفتار کیا بلکہ کمپیوٹر ڈیوائسز اور سافٹ وئیر بھی قبضے میں لیے ہیں۔
جرائم میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے بعد ایف آئی اے نے بھی روایتی طریقوں کے ساتھ ساتھ اپنے آپریشنز اور تفتیش میں جدید آلات کا استعمال بھی شروع کر دیا ہے۔