پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا میں سیاسی بنیادوں پر نئے اضلاع بنانے کے طریقہ کار کےلیے کمیٹی قائم کر دی گئی۔ آئندہ میرٹ پر نیا ضلع بنے گا۔ وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کہتے ہیں کہ نئے ضلع پر چار ارب روپے خرچہ آتا ہے۔
صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کا کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں کہنا تھا کہ صوبائی محتسب کے کنٹریکٹ سٹاف کی ملازمت میں دو سال کی توسیع دی گئی۔ فاٹا ہاؤس اسلام آباد کو کے پی محکمہ سیاحت کے حوالے کرنے سے متعلق فیصلہ کابینہ کے آئندہ اجلاس تک ملتوی کر دیا گیا۔ نئے اضلاع کے قیام کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی جو پالیسی مرتب کرے گی۔
کابینہ اجلاس میں رائٹ ٹو پبلک سروس رول 2018ء کی منظوری سمیت سرکاری میڈیکل کالجز کے تدریسی عملے کے الاؤنس کی مشروط منظوری اور سرکاری ملازمین کو ٹیکنیکل الاؤنس دینے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری بھی دی گئی جبکہ سوکھے درختووں کی کٹائی اور نیلامی میں دو سال کی توسیع بھی دی گئی۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ بلین ٹری سونامی کے لئے متعلقہ محکموں کو فنڈ جاری کرنے سمیت 6 گاڑیاں خریدنے کی منظوری بھی دے دی گئی۔ خواجہ سراؤں کے فلاح و بہبود کے قوانین میں ترمیم اور نئے قوانین کی تجویز کی منظوری بھی دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی کابینہ کا آئندہ اجلاس ضلع خیبر میں ہوگا۔