لاہور: (دنیا نیوز) کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کا ایک اور مؤقف سامنے آیا ہے جس میں خلیل اور اہلخانہ کو بے گناہ قرار دیا گیا ہے تاہم یہ بھی کہا گیا ہےکہ ذیشان دہشت گرد تھا، فیملی کو استعمال کیا، شیشے کالے ہونے پر خواتین اور بچے نظر نہ آئے۔ گاڑی کالعدم تنظیم کے زیر استعمال رہی، روکنے پر موٹرسائیکل سواروں کے ساتھ فائرنگ کی۔
ساہیوال واقعہ کے حوالے سے سی ٹی ڈی نے ایک اور وضاحتی بیان دیا ہے جس کے مطابق گاڑی میں ہلاک ذیشان کالعدم داعش کا سرگرم کارندہ تھا، ذیشان کی گاڑی دہشتگرد کارروائیوں میں استعمال ہوتی تھی، ذیشان دہشت گردوں کو پناہ بھی دیتا تھا۔
وضاحتی بیان میں مزید کہا گیا کہ ذیشان اوراسکے ساتھیوں کا نیٹ ورک ہائی پروفائل کیسزمیں ملوث تھا، ساہیوال آپریشن حساس اداروں کیساتھ مل کر کیا، ذیشان کی گاڑی کو سی سی ٹی وی کیمروں نے مانیٹرکر کے سی ٹی ڈی کو اطلاع دی، شیشے کالے ہونے پر گاڑی میں موجود دیگر لوگ نظرنہ آئے۔
سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق گاڑی کو روکا تو موٹر سائیکل پر موجود افراد اور ذیشان نے فائرنگ کر دی، ذیشان نے جنوبی پنجاب میں بارودی مواد منتقلی کیلئے خلیل کی فیملی کا استعمال کیا، بدقسمتی سے خلیل اور اسکی فیملی بھی ہلاک ہو گئی، جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی واقعے پر تفتیش جاری ہے۔