گجرات: (دنیا نیوز) مبینہ طور غیرت کے نام پر قتل کی گئی پاکستانی نژاد اطالوی شہری ثناء چیمہ قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، عدم ثبوت پر ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت نے تینوں ملزمان کو بری کر دیا۔
گجرات کے علاقہ کنجاہ میں 18 اپریل 2018 کو قتل کی گئی اطالوی نژاد ثنا چیمہ کے قتل کا فیصلہ ایڈیشنل سیشن جج گجرات امیر مختار گوندل نے سناتے ہوئے پولیس کے بیانات کی روشنی میں ثبوت نہ ملنےپر مقدمہ میں نامزد مقتولہ کے والد غلام مصطفیٰ چیمہ، چچا مظہر چیمہ اور بھائی عدنان چیمہ کو بری کر دیا۔
اطالوی میڈیا میں خبریں نشر ہونے پر 23 اپریل 2018 کو پولیس نے اپنی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی تھی اور 25 اپریل کو قبر کشائی کے بعد 9 مئی کو لاہور لیبارٹری سے فرانزک رپورٹ میں بھی اسکی ہلاکت گلا دبانے سے بتائی گئی تھی جبکہ سابق ڈی پی او جہانزیب نذیر خان نے مقتولہ کو اسکے باپ، بھائی کیجانب سے پسند کی شادی کی خواہش ظاہر کرنے پر غیرت کے نام پر قتل کرنیکا انکشاف کیا تھا۔
اطالوی نژاد ثنا چیمہ کو اس وقت قتل کیا گیا جب 18 اپریل کو اسکی بیرون ملک واپسی تھی تاہم ملزمان کیجانب سے اگر ثنا چیمہ کو قتل نہیں کیا گیا تو پھر ہلاکت کیسے ہوئی، موت اب معمہ بن چکی ہے، اطالوی لڑکی ثناء چیمہ کا قتل کیس بین الاقوامی میڈیا میں اجاگر ہوا تھا۔