اسلام آباد: (دنیا نیوز) نیپرا کا بجلی صارفین کو زور کا جھٹکا، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 1 روپے 80 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی گئی۔ فیصلے سے صارفین پر ساڑھے 13 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا، اطلاق کے الیکڑک لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا۔
سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر نائب چئرمین نیپرا رحمت اللہ بلوچ کی زیر صدارت سماعت ہوئی۔ جس میں نیپرا حکام نے بتایا کہ بجلی کی پیداوار کے لیے کوئلے اور ایل این جی سے چلنے والے پاور پلانٹ نہیں چلائے گئے، یہ پاور پلانٹس نہ چلانے سے 6 ارب 70 کروڑ روپے اور 91 پیسے فی یونٹ تک کی بچت کی جاسکتی تھی۔
نیپرا نے کوئلے اور ایل این جی سے چلنے والے سستی بجلی پیدا کرنے والے پاورپلانٹس نہ چلانے پر سی پی پی اے سے تحریری وضاحت طلب کرلی۔ حکام کی جانب سے نیپرا اتھارٹی کو بتایا گیا کہ گزشتہ سال کی نسبت اس سال جنوری میں ہائیڈل سے کم بجلی پیدا کی گئی اور بجلی کی پیداوار کے لیے ڈیمانڈ کے باوجود مطلوبہ ایل این جی فراہم نہیں کی گئی۔ گیس بحران کے باعث بھی پوری گیس نہیں ملی۔
ممبر نیپرا سیف اللہ چھٹہ کا کہنا تھا کہ اگر ایل این جی کے حوالے سے تفصیلات نہ دی گئیں تو فیول پرائس کی مد میں دیا جانے والا اضافہ واپس لے لیا جائے گا، ایل این جی یا کوئلہ نہ ملنا کوئی ٹھوس وجہ نہیں ہے۔