اسلام آباد: ( روزنامہ دنیا) پاک فضائیہ کے شاہینوں کی صلاحیتوں کا بھارتی میڈیا بھی معترف نکلا۔
ہندوستان ٹائمز میں چھپنے والے آرٹیکل میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ پاکستانی طیاروں نے صرف 90 سیکنڈ میں مگ طیارہ مار گرایا۔ جب کہ بھارتی طیارہ گرانے والے پاکستانی پائلٹ حسن محمود صدیقی کی بھی سوشل میڈیا پر خوب تعریفیں کی جا رہی ہیں۔
ادھر بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان نے جذبہ خیرسگالی کے تحت گرفتار پائلٹ ابھی نندن کو بھارت کے حوالے کر دیا۔ واہگہ بارڈر پر بھارتی ائیر فورس کے ونگ کمانڈر کو بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا۔
پاکستان کی طرف سے قیدی پائلٹ کے ساتھ شاندار سلوک کا مظاہرہ کیا گیا، گرفتاری کے بعد چائے سے تواضع ہوئی تو بھارت واپسی کے وقت کپڑوں کا تحفہ دیا گیا جو ابھی نندن نے زیب تن کر رکھا تھا۔
دوسری طرف بارڈر کراس کرنے پر بھارتی فوجی حکام نےاپنے افسر کو سلیوٹ تک نہ کیا بلکہ قیدی کی طرح پکڑ کر ساتھ لے گئے۔ اس سے پہلے بھارتی پائلٹ ابھی نندن نے کہا کہ وہ پاکستان میں ٹارگٹ ڈھونڈنے کی کوشش کر رہا تھا کہ پی اے ایف نے اس کا جہاز مار گرایا، پیراشوٹ سے اترا، بھاگنے کی کوشش کی لیکن پر جوش پاکستانیوں نے پیچھا کیا۔ پاکستان آرمی کے افسر اور ایک جوان نے اسے بچایا، ہسپتال میں علاج کرایا گیا۔
بھارتی ونگ کمانڈر نے اعتراف کیا کہ پاک فوج بہت ہی پروفیشنل فورس ہے جس سے وہ بے حد متاثر ہوا بھارتی پائلٹ نے اپنے ملک کے میڈیا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس کا کہنا تھا بھارتی میڈیا ہر چیز کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے، چھوٹی سی چیز کو آگ اور مرچ لگا کر چھوڑتا ہے جس سے لوگ بہکاوے میں آجاتے ہیں۔