لاہور: (دنیا نیوز) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نوازشریف کی طبیعت کافی خراب ہے. وہ 3 بار ملک کے وزیراعظم رہنے کے باوجود قید کی سزا کاٹ رہے ہیں جس سے پاکستان کا دنیا میں تاثر اچھا نہیں جا رہا. حکومت ان کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات مہیا کرے. نوازشریف اپنے اصولوں پر قائم ہیں، نہیں لگتا کوئی ڈیل ہو رہی ہے. وہ کہتے ہیں نظریاتی ہوں، نظریاتی سیاست ہی کریں گے.
بدلتے سیاسی حالات میں آج دو بڑوں کی بڑی ملاقات ہوئی جو ایک گھنٹہ جاری رہی، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ آج نوازشریف کی عیادت کیلئے کوٹ لکھپت جیل پہنچے۔ ملاقات کے دوران قمر زمان کائرہ، مصطفے نوا ز کھوکھر اور جمیل سومرو بھی بلاول کے ہمراہ موجود تھے۔
نوازشریف سے ملاقات کے بعد بلاول نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف سے ملاقات کا کوئی سیاسی مقصد نہیں تھا، صرف ان کی طبیعت دریافت کی۔ نوازشریف کافی بیمار لگ رہے تھے اس کے باوجود وہ کوئی سمجھوتہ کرتے نظر نہیں آتے۔ نہیں لگتا کوئی ڈیل ہو رہی ہے، ایسی باتیں سازش ہیں، میاں صاحب اپنے اصولوں پر قائم ہیں۔ نوازشریف کہتے ہیں نظریاتی ہوں، وہ نظریاتی سیاست کریں گے۔
بلاول نے مزید کہا کہ یہ بات انتہائی افسوس ناک ہے کہ 3 بار وزیراعظم رہنے والا شخص قید کی سزا کاٹ رہا ہے، آج میرا کوٹ لکھپت جیل میں آنا تاریخی مرحلہ ہے، شہید ذوالفقار علی بھٹو بھی اسی جیل میں رہے، میرے والد آصف زرداری نے بھی یہاں قید کاٹی۔
سیاسی منظر نامے پر ہلچل کے بعد کیا حکومت کیخلاف واقعی بڑا اتحاد بننے جا رہا ہے؟ سیاسی حلقوں میں طرح طرح کے تبصرے کئے جا رہے ہیں۔ قمر زمان کائرہ کہتے ہیں بلاول بھٹو زرداری، نوازشریف کی عیادت ہی نہیں کریں گے بلکہ سیاسی امور پر بھی تبادلہ خیال ہو گا۔ ادھر حکومت کیخلاف اپوزیشن اتحاد کے سب سے بڑے داعی مولانا فضل الرحمان کو بھی مثبت اشارے ملنے لگے ہیں۔
آج کی اہم ملاقات کے تناظر میں دیکھنا یہ ہے کہ حزب اختلاف کی نئی صف بندی ملکی سیاست میں کیا رنگ لائے گی۔ کیا اپوزیشن، حکومت کوواقعی ٹف ٹائم دے سکے گی؟ آنے والے دن اس حوالے سے اہم ہوں گے۔ قبل ازیں بلاول بھٹو نے لاہور میں اپنے قیام کے دوران اہم اجلاس کی صدارت کی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ بھارت سے کشیدگی اور حکومتی رویے پر متفقہ حکمت عملی کیلئے سیاسی جماعتوں سے رابطے کئے جائیں، اجلاس میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر بھی غور کیا گیا۔