لاہور: (روزنامہ دنیا) پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کیلئے کئے گئے ہنگامی اقدامات کی رپورٹ فیٹف گروپ کے سامنے پیش کر دی۔
ایشیا پیسیفک گروپ (اے پی جی ) کے وفد نے کارکردگی کو سراہتے ہوئے اس پر عمل درآمد کا دائرہ کار ہائی رسک شعبوں تک بڑھانے کا مطالبہ کیا، جائزہ اجلاس کے دوسرے روز اے پی جی وفد نے چاروں صوبوں کو کالعدم تنظیموں اور ان سے وابستہ افراد کی سرگرمیوں کو سختی سے مانیٹر کرنے کی سفارش کی۔
فلاحی تنظیموں کے چندے کی رقم کا حقیقی فلاحی مقاصد کیلئے استعمال یقینی بنایا جائے۔ ملک کی رسک اسیسمنٹ کی کامیابی صوبوں کے موثر کردار کے سبب ممکن ہو گی۔ وفد کو قانون نافذ کرنے والے اداروں، فنانشل مانیٹرنگ یونٹ، ایس ای سی پی اور چاروں صوبوں کے کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے تفصیلی بریفنگ دی۔ بریفنگ کے دوران وفد کو بتایا کہ سال 2015-2018 کے دوران 1171 ہنڈی اور حوالہ کے دفاتر بند کرائے، 2 ارب 22 کروڑ 50 لاکھ روپے کی رقم قبضے میں لی گئی۔
مزید اقدامات کے تحت ہنڈی اور حوالہ میں سرگرم 1542 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ 405گروپوں کے خلاف کیس عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، ہنڈی اور حوالہ میں ملوث 256 گروہوں کو عدالتوں سے سزائیں ہو چکی ہیں۔